ایک خواب نے خواجہ سراء کی زندگی بدل دی،ناچ گانا چھوڑ کر مدرسہ قائم کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Transgender community building their madrasa in Islamabad

اسلام آباد: خواجہ سراء نے خواب میں ساتھی کی شکل بگڑی دیکھ کر ناچ گانے سے توبہ کرلی، مدرسے جانا شروع کردیا، دینی تعلیم نے زندگی تبدیل کردی۔

اسلام آباد کے خواجہ سراء رانی خان کا کہنا ہے کہ ایک سال پہلے تک میں بھی دیگر خواجہ سراؤں کی طرح مختلف نجی تقاریب میں ڈانس کر کے گزر بسر کرتی تھی اور بقول اُن کے مذہب کی جانب ان کی رغبت بچپن ہی سے نہیں تھی۔

رانی خان کا کہنا ہے کہ میری کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے طرز زندگی اور شخصیت بدل کر رکھ دی، انہوںنے بی بی سی کو بتایا کہ میری ایک خواجہ سرا سہیلی بھی میری طرح ڈانسر تھی اور ناچ گانے کی ایک ایسی ہی تقریب سے واپسی پر اسکی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس میں وہ ہلاک ہو گئیں۔

رانی خان کا کہنا ہے کہ سہیلی کی ہلاکت کے چند روز بعد میں نے ایک خواب دیکھااور خواب میں میری سہیلی کا حلیہ کچھ بگڑا ہوا تھا اور وہ مجھ سے کہہ رہی تھی کہ ڈانس وغیرہ چھوڑ دو،رانی کے بقول اس خواب نے ان کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کیے اور دین کی جانب ان کا رجحان بڑھنے لگا۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ تو میں مدرسے جاتی رہی لیکن مدرسے میں ناروارویے کی وجہ سے میں نے اپنی والدہ سے ناظرہ قرآن پڑھنا شروع کر دیا۔رانی بتاتی ہیں کہ اس عرصے کے دوران جب وہ محلے کی مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے مردانہ کپڑے پہن کر جاتیں تو محلے کے لوگ ایک صف میں کھڑا ہونا پسند نہیں کرتے تھے۔اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا کہ لوگ مجھ سے دس قدم تک کا فاصلہ رکھ لیتے۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے ناروا سلوک کی وجہ سے ہم نے اپنا مدرسہ قائم کیا اوراب یہاں خواجہ سراؤں کو دینی تعلیم دی جاتی ہے اور اس مدرسہ کا مکمل انتظام ہمارے پاس ہی ہے۔

Related Posts