واشنگٹن: امریکا نے فائزر ویکسین کے بعد کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے دوسری ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی شہریوں کو کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے فائزر کے ساتھ ساتھ موڈرنا ویکسین بھی لگائی جائے گی، تاہم غریب ممالک کو کورونا ویکسین آئندہ برس کے آغاز میں ملنا شروع ہوگی۔
عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ تمام ممالک کورونا ویکسین آئندہ برس کے پہلے 6 ماہ میں رسائی حاصل کرسکیں گے جبکہ ویکسین کی پہلی ڈلیوری سال کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔
برازیل کو چین سے کورونا ویکسین کی دوسری کھیپ موصول ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں ویکسین کے بغیر ہر روز 700 افراد کی ہلاکت کا خدشہ تھا۔ امریکا فائزر کے بعد موڈرنا کی ویکسین منظور کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل برٹش امریکن ٹوبیکو کا امریکی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی ذیلی ادارے کینٹکی بائیو پروسیسنگ نے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی منظوری کے بعد ویکسین کے انسانی آزمائش کے پہلے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا۔
یہ کورونا ویکسین کلینکل ٹرائل سے اگلے مرحلے تک پیشرفت کرنے والی چند ویکسینز میں سے ایک تھی جسے انسانی آزمائش کیلئے 2 روز قبل منتخب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کینٹکی بائیو پروسیسنگ کی کورونا ویکسین کی بھی آزمائش شروع