پنجاب میں کورونا کیسز کے شواہد نہیں ملے، حکومتی دعوؤں پر سوال اٹھنے لگے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

No evidence of Corona cases was found in Punjab

لاہور: پنجاب میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے متاثر ہونیوالوں کے حوالے سے شواہد نہ ملنے کے بعد حکومتی دعوؤں پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر پہلی سے زیادہ خطرناک طریقے سے پھیل رہی ہے اور یومیہ 3 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 6 اعشاریہ 3 فیصد ہے جبکہ پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 3 اعشاریہ 8 فیصد ریکارڈ کی گئی، پنجاب میں 1 لاکھ 29 ہزار291 مجموعی کیسز اور پنجاب میں 3 ہزار491اموات کی اطلاعات ہیں

دوسری جانب پنجاب میں کورونا وائرس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبے میں دوبارہ انفیکشن کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

سی ای اے جی کے چیئرمین ڈاکٹر محمود شوکت کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان اسی سطح پر ہے جہاں کورونا وائرس کی پہلی لہر کے عروج سیزن کے دوران تھا۔دوبارہ انفیکشن کے بارے میں کوئی تصدیق شدہ تحقیق موجود نہیں ہے۔

سی ای اے جی کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نے کہا کہ پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر تعریف کی جارہی ہے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کاروبار کھاگیا، کراچی کے 70فیصد تاجر دیوالیہ، جمع پونجی ختم

دوسری جانب حکومت کا دعویٰ ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز دوبارہ بڑھ رہے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 535 نئے کیسز درج ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے ۔

Related Posts