کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ اکمل ڈار کی بھتہ خوری کے خلاف دکاندار سراپا احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ اکمل ڈار کی بھتہ خوری کے خلاف دکاندار سراپا احتجاج
کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ اکمل ڈار کی بھتہ خوری کے خلاف دکاندار سراپا احتجاج

کراچی میں کے ایم سی کے محکمۂ اسٹیٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر اکمل ڈار کی مبینہ بھتہ خوری کے خلاف دکاندار سراپا احتجاج ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ اسٹیٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر اکمل ڈار کی بد ترین کرپشن ، بھتہ خوری اور نا اہلی کے خلاف لیاقت آباد سپر مارکیٹ کے دکاندار احتجاج میں مصروف ہیں۔ ہر دور میں محکمے کے سربراہ کے فرنٹ مین کی شہرت رکھنے والے اکمل ڈار پر کروڑوں روپے کی خردبرد کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔

با خبر ذرائع کےمطابق لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں تعمیر ہونے والی مبینہ غیر قانونی 17 دکانوں کی مسماری پر متاثرہ دکاندار سراپا احتجاج رہے اور انہوں نے ارباب اختیار سے متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کے خلاف شکایات بھی جمع کروائیں مگر انکے خلاف کہیں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ 

اب لیاقت آباد سپر مارکیٹ کے متاثرہ ٹرانسفریز نے عدالت میں اکمل ڈار کے خلاف پٹیشن دائر کر دی ہے.متاثرہ شہریوں کے مطابق دکانیں کے ایم سی کے تمام قواعد و ضوابط کو پورا کرنے کے بعد ہی تعمیر کی گئی تھیں جبکہ مذکورہ  دکانوں پر فی کس تقریباً 40ہزار روپے کے ایم سی میں چالان کی رقم ادا کی گئی۔

واضح رہے کہ تمام چالان مبینہ کرپٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ اکمل ڈار کے دستخط سے ہی جاری کئے گئے تھے ۔ متاثرہ دوکاندار حضرات کے مطابق دوران تعمیرات بلدیہ عظمی کے متعلقہ انسپکٹرز روزانہ کی بنیاد پر چیک کرتے رہے۔ اگر غیر قانونی تعمیرات تھیں تو اس وقت کے ایم سی کے متعلقہ حکام خاموش تماشائی کیوں بنے رہے؟

متاثرہ شہریوں نے الزام عائد کیا کہ قانونی ضابطے پورے کرنے کے باوجود نہ صرف ہماری دکانیں مسمار کر دیں گئیں بلکہ بلدیہ عظمی کے اہلکار خلاف قانون ہمارا قیمتی سامان جس میں ڈرل مشین ، پانی کی موٹر اور جنریٹر بھی شامل ہیں، اٹھا کر ساتھ لے گئے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اکمل ڈار نے دوکانیں مسمار نہ کرنے کے عوض 50 لاکھ روپے رشوت طلب کی۔

دکانداروں کے مطابق ان کی جانب سے انکار کے بعد دکانوں کو مسمار کر دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق سیاسی ڈپٹی ڈائریکٹر اکمل ڈار نے اکاموڈیشن سے مبینہ طور پر جعلی الاٹمنٹ کے ذریعہ سرکاری بنگلہ بھی حاصل کر رکھا ہے جبکہ سرکاری بنگلہ عام طور پر19 گریڈ کے افسر کو الاٹ کیا جاتا ہے اور اکمل ڈار  17 گریڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔

ذرائع کے مطابق اکمل ڈار نے پرانی سبزی منڈی کے بالمقابل موجود کے ایم سی کے سرکاری بنگلے کی الاٹمنٹ ایم سی کے جعلی دستخط پر حاصل کر رکھی ہے۔ بلدیہ عظمی کراچی کے اہل افسران و ملازمین سمیت شہر بھر کے مختلف علاقوں کے متاثرہ دکانداروں نے کے ایم سی سے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں:  2افسران کی خلاف قانون ترقیاں، سینئر افسران کی حق تلفی

Related Posts