دو ہفتوں کے دوران اسرائیل نے فلسطینیوں کی 52 املاک مسمار کر دیں،اقوام متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا سے زیادہ اموات کا سبب آلودگی بن رہی ہے، اقوام متحدہ
کورونا سے زیادہ اموات کا سبب آلودگی بن رہی ہے، اقوام متحدہ

لندن:اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کے 52 مکانات اور دیگر املاک مسمار کی گئی ہیں۔

یہ تمام املاک غرب اردن اور القدس میں واقع ہیں۔فلسطینی میڈیاکے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق رابطہ مرکزاوچاکی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صہیونی حکام نے دو ہفتوں کے دوران القدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی 52 املاک مسمار کی ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینیوں کی 52 املاک کو مسمار یا غصب کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ املاک کی مسماری کے نتیجے میں 67 فلسطینی براہ راست بے گھر ہوئے جب کہ 860 فلسطینی بالواسطہ طور پر متاثر ہوئے۔

یہ مسماریاں 24 نومبر سے 7 دسمبر کے درمیان کی گئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکانات مسماری کی کارروائیوں کے دوران غرب اردن میں 49 اور القدس میں تین مکانات شامل ہیں۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے جاری بیانات اور رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست نے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی کارروائیاں تیز کردی ہیں جب کہ دوسری طرف فلسطینیوں کو مکانات کی تعمیر کی اجازت دینے پرپابندی عاید کر رکھی ہے۔

Related Posts