کورونا کیسزمیں اضافہ، پی ڈی ایم رہنماؤں کا قیادت کو جلسے نہ کرنیکا مشورہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PDM leaders advise leadership to stop meetings due to Increase Corona cases

اسلام آباد :پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور بلاول بھٹو زرداری کے متاثر ہونے کے بعد پی ڈی ایم کے بعض رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کر تے ہوئے جلسوں پر نظر ثانی کر نے کا مشورہ دیا ہے ۔

ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.59 فیصد ہوگئی ہے،پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 4.15، سندھ میں 10.74 فیصد ، خیبرپختونخوا میں 9.68 فیصد، بلوچستان میں 10.46 فیصد، گلگت بلتستان میں 3.92 فیصد ، اسلام آباد میں 5.27 فیصد جبکہ آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 11.24 فیصد ہوگئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق شہروں کے اعتبار سے ملک میں سب سے زیادہ کورونا کیسز کی شرح ایبٹ آباد میں ریکارڈ کی گئی ہے، جہاں کورونا مثبت آنے کی شرح 17.57 فیصد تک جاپہنچی ۔ حکومتی وزراء ، ڈاکٹرز اور طبی ماہرین نے کورونا کیسز کے بڑھنے کی وجہ اپوزیشن کے جلسوں کو قرار دیتے ہوئے کورونا کی دوسری لہر کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے تاہم اب اس حوالے سے اپوزیشن کے اتحاد پی ڈی ایم میں بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئیں ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے بعض رہنماؤں نے بھی کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز اور جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قائدین کو جلسوں پر نظر ثانی کا مشورہ دیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زداری کے کورونا وائرس کے متاثر ہونے پر بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں کی جانب سے موجودہ جاری جلسوں پر تشویش ظاہر کی گئی ۔

این سی اوسی کے مطابق پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 4.15 ہے اور طبی ماہرین کے مطابق اپوزیشن کے جلسے کے بعد پنجاب میں شرح بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کا معاملہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔

مزید پڑھیں:غیر قانونی جلسوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی،عثمان بزدار

ذرائع کے مطابق استعفوں کے معاملے پر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی قیادت کا اتفاق نہیں ہوسکا اس حوالے سے سابق وزیر اعظم نوازشریف کے ترجمان محمد زبیر نے بھی اعتراف کیا تھا ۔

دریں اثناء وفاقی اور پنجاب حکومت نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے جلسے کو نہ روکنے فیصلہ کیا تاہم واضح کیا ہے کہ ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر منتظمین اور قائدین پر مقدمات درج اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی ۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف علی زر داری نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کا مشورہ دیا اور کہاکہ پی ڈی ایم تحریک کی کامیابی میاں نوازشریف کی واپسی سے مشروط ہے اور ان کو ملک میں رہ کر حالات کا سامنا کرنا ہو گا تاہم سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہنا تھا کہ ان کی واپسی کا فیصلہ اہل خانہ اور پارٹی رہنما کریں گے ، یہ معاملہ میں نے ان پر چھوڑ دیا ہے۔

Related Posts