ملتان میں حزبِ اختلاف (اپوزیشن) اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماؤں نے حکومت سے اجازت نہ ملنے کے باوجود جلسے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جلسہ گاہ کی طرف جانے والے تمام تر راستے ملتان کی شہری انتظامیہ نے بند کر رکھے ہیں، راستوں پر ٹرک اور ٹرالیاں کھڑی کردی گئیں، 1000 پولیس اہلکار ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر تعینات کیے گئے ہیں۔
شہری انتظامیہ نے قاسم باغ اسٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک بھی سیل کردیا، پولیس نے اسٹیڈیم کو دوبارہ تالے لگا دئیے، پی ڈی ایم رہنماؤں کے بینرز، پینا فلیکس اور اسٹینڈیز اتار دی گئی ہیں۔ میٹرو بس سروس کو بھی بند کردیا گیا۔
اولیاء کے شہر ملتان کے تمام داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند کردئیے گئے، جہاں سے گاڑیاں چیکنگ کے بعد ہی شہر میں داخل ہوسکیں گی، مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ بند کرکے مواصلاتی نظام میں بھی تعطل پیدا کیا جارہا ہے۔
پنجاب پولیس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ ملتان میں اضافی نفری طلب کرکے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت تمام پی ڈی ایم کارکنان کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس شیلز اور ربڑ کی گولیاں منگوالی گئیں۔
پی ڈی ایم قائدین کا کہنا ہے کہ جتنی چاہے رکاوٹیں کھڑی کرلی جائیں، پی ڈی ایم ملتان جلسے کیلئے تیار ہے گیلانی ہاؤس کے باہر ساؤنڈ سسٹم کا ٹرک پہنچا دیا گیا اور جلسہ گاہ پر قبضے کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے پیر کو ہر صورت جلسے کااعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب اسے بہاکرلے جائیگا،کارکن تمام رکاوٹیں توڑ کر آئیں،جہاں جہاں پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آتی ہے تواسے توڑیں اور آگے بڑھیں۔
گزشتہ روز پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اگر وہ ڈنڈا ستعمال کرتے ہیں تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کر نے کی اجازت ہے، بیک ڈور کسی سے کوئی رابطے نہیں،8دسمبر کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہوگی۔
مزید پڑھیں: ملتان جلسہ ہر حال میں ہوگا، پی ڈی ایم رہنماؤں کا اعلان