کورونا وباء، امریکا میں بے روز گاری اور بھوک میں اضافہ ہونے لگا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وباء،امریکا میں بے روز گاری اور بھوک میں اضافہ ہونے لگا
کورونا وباء،امریکا میں بے روز گاری اور بھوک میں اضافہ ہونے لگا

واشنگٹن:کورونا وباء کے باعث امریکا میں بھی بھوک اور بے روزگاری میں شدید اضافہ ہوچکا ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں حکومت اور مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے مفت راشن پیکجز اور فوڈ پیکٹس تقسیم کیے جارہے ہیں جنہیں لینے کے لیے لوگوں کی لمبی قطاریں دکھائی دیتی ہیں۔

ایسی ہی ایک تنظیم فیڈنگ امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس 5 کروڑ سے زائد امریکی بھوک کے خطرے کا شکار ہیں۔بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے آغاز کے بعد سے صرف 2 ماہ کے اندر ملک بھر میں 3 کروڑ 60 لاکھ افراد بے روزگارہوچکے تھے۔

واضح رہے کہ اس وقت امریکا میں لاکھوں گھرانے خیراتی اداروں کی جانب سے ملنے والی امداد پر اپنا گھر چلا رہے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکسز میں روزانہ 10 ہزار افراد خوارک تقسیم کرنے والے فوڈ بینکس کے باہر قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں۔

فلوریڈا میں ان فوڈ بینکوں سے خوراک کے حصول کے لگنے والی گاڑیوں کی قطاریں کئی میل طویل ہو جاتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق پورے امریکا میں 200 کے قریب فوڈ بینک کام کرتے ہیں جو ہر برس 4.3 ارب ڈالرز کا کھانا فراہم کرتے ہیں۔

ریاست پنسلوینا کے جنوبی مغربی علاقے میں 11 کاؤنٹیز میں کام کرنے والے خیراتی ادارے گیرٹر پٹس برگ کمیونٹی فوڈ بینک کے اہلکار برائن گولش کا کہنا ہے کہ ہمارے فوڈ بینک میں امدادی خوراک حاصل کرنے کیلئے آنے والوں کی تعداد میں 500 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔

Related Posts