سندھ حکومت کے سرکاری ہسپتالوں کی نااہلی، ماں نے بچے کو درگاہ میں جنم دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fear of killing 4.7 million girls before born

سجاول: صوبہ سندھ کے سرکاری ہسپتال کی نااہلی کے باعث حاملہ خاتون کو بچے کی پیدائش کیلئے درگاہ کا رخ کرنا پڑا جہاں ماں نے تشویشناک حالت میں بچے کو جنم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے میرپور بٹھورو کے سرکاری تعلقہ ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر دستیاب نہ ہوسکی جس پر ڈیلیوری کیلئے ہسپتال آنے والی حاملہ خاتون قریبی درگاہ میں چلی گئی۔

حاملہ خاتون نے درگاہ کے احاطے میں بچے کو جنم دیا جبکہ لیڈی ڈاکٹر ڈلیوری کے وقت ڈیوٹی پر حاضر نہیں تھی۔  بعد ازاں سندھ پیپلز ایمبولینس زچہ و بچہ کی امداد کیلئے حاضر ہوئی تاہم اس وقت تک ڈلیوری ہوچکی تھی۔

سندھ پیپلز ایمبولینس نے بچے اور والدہ کو ابتدائی طبی امداد دی۔ خاتون کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتال کے بعد ہم نجی کلینک گئے جہاں ہم سے پیسوں کا مطالبہ کیا گیا اور پیسے لانے میں دیر ہوئی۔

اہلِ خانہ کے مطابق نجی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے حاملہ خاتون کو کلینک سے نکال دیا تھا  جس کے بعد خاتون نے کلینک کے پاس درگاہ میں بچے کو جنم دیا جس کی حالت تشویشناک تھی۔اہلِ خانہ نے  حکومت سے صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل قانون کی مشکل پڑھائی کے بعد پرچہ دینے کے دوران حاملہ طالبہ نے بچے کو جنم دے دیا جو جسمانی طورپر صحت مند تھا۔

رواں برس بچے کی پیدائش کے بعد جب ماں سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو اندازہ تھا کہ آپ امتحانات کے وقت بچہ جنم دیں گی؟ طالبہ نے کہا کہ مجھے یہ تو اندازہ تھا کہ امتحانات کے دوران حاملہ ہوجاؤں گی لیکن پرچے کے دوران بچے کو جنم دینے کا اندازہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: طالبہ نے قانون کے پرچے کے دوران بچہ جنم دے دیا

Related Posts