کابینہ کمیٹی نے سخت سزاؤں کیلئے انسداد ریپ آرڈیننس کی منظوری دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کابینہ کمیٹی نے سخت سزاؤں کیلئے انسداد ریپ آرڈیننس کی منظوری دے دی
کابینہ کمیٹی نے سخت سزاؤں کیلئے انسداد ریپ آرڈیننس کی منظوری دے دی

اسلام آباد:کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے انسداد ریپ سے متعلق اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 اور پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) آرڈیننس 2020 منظور کرلیے۔

وزارت قانون نے آرڈیننس کو آئین پاکستان اور بین الاقوامی چارٹرز کے عین مطابق قرار دیا۔وزارت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دنیا صنف پر مبنی تشدد کے خلاف 16 ڈیز آف ایکٹیوزم منارہی ہے۔

پاکستان میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیرقیادت حکومت عصمت دری کے خلاف تاریخی قانون سازی کرنے کے لیے تیار ہے۔

کمیٹی کا اجلاس وزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت ہوا اور وزارت قانون کی جانب سے جاری اعلامیے میں اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 کے نمایاں خدوخال کے مطابق خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

کمشنر، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں انسداد ریپ سیلز قائم کیے جائیں گے، انسداد ریپ سیل واقعے کی فوری ایف آئی آر اور تحقیقات کو یقینی بنائے گا، متاثرہ افراد کے طبی معائنے کے مروجہ غیر انسانی طریقہ کار کو ختم کیا جائے گا، مجرموں کو کیمیائی عمل سے نامرد بنانے کا طریقہ کار بھی وضح کیا جائے گا۔

مقدمات کا ان کیمرہ ٹرائل ہوگا۔ تحقیقات میں جدید آلات کا استعمال سمیت متاثرین کو قانونی معاونت دی جائے گی، نادرا جنسی جرائم میں ملوث افراد کا ڈیٹا مرتب کرے گاخصوصی پراسیکیوٹر تعینات کیے جائیں گے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی، قوانین کے مکمل نافذ کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی،پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کے نمایاں خدو خال کے مطابق ریپ کی تعریف میں تبدیلی کی جائے گی۔

کسی بھی عمر کی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی خواتین کے ریپ کے زمرے میں آئے گی، 18 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی بچوں کے ساتھ ریپ کے زمرے میں آئے گی، مجرم کو نامرد بنانے کا فیصلہ بارہا جرم کرنے، بحالی ہونے یا نہ ہونے سمیت دیگر عوامل سے مشروط ہو گا،

مزید پڑھیں: پاکستانی کارکنوں کے عرب امارات جانے پر کوئی پابندی نہیں عائد نہیں، زلفی بخاری

Related Posts