اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، وزیر اعظم
اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، وزیر اعظم

لاہور:وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کہ اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔وزیر اعظم نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم کاروبار اور فیکٹریاں بند نہیں کرینگے۔فیکٹریاں بند کیں تو معیشت کو شدید خطرات ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جلسے، جلوسوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، این آر او نہیں ملے گا، ہم بالکل اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم لوگوں کو کورونا سے بچاتے بچاتے بھوک سے نہیں مار سکتے۔ فیکٹریاں، دکانوں، شاپنگ مالز اور دیگر عوامی جگہوں پر ایس او پیز کو یقینی بنایا جائے جبکہ ماسک کا استعمال بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر احتیاط نہ کی تو اموات بڑھتی جائیں گی۔ ہمیں کوئی بھی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جہاں لوگ زیادہ جمع ہوں۔ کورونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے ہی ہم نے اپنا جلسہ ختم کر دیا تھا۔عوام ایک جگہ پر رش لگا کر کھڑے نہ ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بغیر منصوبہ بندی پلاننگ کی وجہ سے سارا کچرا راوی میں چلا جاتا ہے۔ راوی ریور پراجیکٹ کا مقصد لاہور کو بچانا ہے۔ بنڈل آئی لینڈز پراجیکٹ کا مقصد کراچی کو بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کا سب سے بڑا مسئلہ پانی اور آلودگی ہے۔ اس مسئلے کو جلد حل کردیں گے، پچھلے بیس سال میں لاہور شہر کی آبادی میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا۔ راوی ریور سٹی اور دوسرا کراچی بنڈل آئی لینڈز پاکستان کے لیے ضروری ہے۔

پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو 20 ارب ڈالر کا تاریخی خسارہ تھا۔ سابق حکومتوں کے قرضوں کا سود ادا کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ایکسپورٹ زیرو فیصد پر تھی، تاہم اب پاکستان صیح راستے پر چل رہا ہے۔ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی کارکردگی کو بہتر قرار دے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شوگر مافیا کی انکوائری رپورٹ نے سب بتا دیا ہے۔ اب چینی کی قیمت نیچے آ رہی ہے۔ پہلے شوگر ملز والے اعدادوشمار صیح نہیں بتاتے تھے جس وجہ سے قیمتیں بڑھیں۔قبضہ گروپوں کے خلاف ایکشن ابھی پانچ فیصد شروع ہوا ہے۔

پنجاب میں خاص طور پر قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائیاں کرنے جا رہے ہیں۔ ابھی آپ لاہور کے بڑے قبضہ گروپوں کی چیخیں بھی سنیں گے۔ قبضہ گروپ ان کو جلسوں کے لیے پیسے بھی دیا کرتے تھے۔ سب قبضہ گروپوں کے پیچھے جا رہے ہیں۔ یہ لوگ اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے تھے

وزیراعظم نے حکومت کی سب سے بڑی کامیابی خارجہ پالیسی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھارت کو اچھا اور پاکستان کو دہشتگرد ملک کہا جاتا تھا، ہم نے دنیا میں بھارت کو ایکسپوز کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا پہلے ڈومور کہتا تھا جبکہ آج پاکستان کی قربانیوں کو سراہتا ہے۔ ترکی، ایران، سعودی عرب اور یو اے ای سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم پر کوئی پریشر نہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے آج بھی وہی پالیسی ہے۔ہماری بہترین پالیسیوں کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔

Related Posts