تلاشی کے نام پر پولیس اہلکاروں کے خواتین کو دھکے اور بدکلامی،موبائل فونز بھی چھین لئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تھانہ نیو ٹاؤن کی حدود سے لڑکی کو اغواء اور ہراساں کرنے کی کوشش، پولیس کا عدم تعاون
تھانہ نیو ٹاؤن کی حدود سے لڑکی کو اغواء اور ہراساں کرنے کی کوشش، پولیس کا عدم تعاون

اسلام آباد:قانون کے رکھوالے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے پر تل گئے، تھانہ شہزاد ٹاؤن کے 6 اہلکاروں نے علی پور میں واقع مکان میں گھس کر تلاشی کے نام پر سامان الٹ پلٹ دیا اور گھر میں موجود خواتین کو دھکے اور غلیظ گالیاں دیتے ہوئے دو موبائل فونز بھی چھین لئے۔

پولیس اہلکاروں نے گھر میں موجود ویلڈنگ کا کام کرنے والے نوجوان کو چوری کے الزام میں گرفتار کرکے تشدد کرتے ہوئے تھانے منتقل کر دیا، جبکہ اس دوران نوجوان کا ویلڈنگ کا سامان اور موٹر سائیکل بھی اٹھاکر تھانے لے گئے۔

شکیلہ اسپتال کے نزدیک واقع ڈھوک مجواہ علی پور کی رہائشی سونیا نامی خاتون نے بتایا کہ ہماری گلی کے رہائشی اشفاق نامی پڑوسی کے گھر دو ہفتے قبل چوری کی واردات ہوئی تھی جس میں نامعلوم چوروں نے لوہے کی کھڑکی توڑ کر چوری کی۔

اس واقعہ کے اگلے روز مذکورہ پڑوسی نے ٹوٹی ہوئی کھڑکی کو ویلڈنگ کرکے جوڑنے کے لئے میرے بہنوئی ساجد کو اپنے گھر بلایا۔میرے بہنوئی ساجد جوکہ ویلڈنگ کام کرتا ہے نے ان کے گھر جاکر کھڑکی کی مرمت کی۔آج ہفتہ 21 نومبر کو شام پونے پانچ بجے کے قریب چھ پولیس اہلکار جن میں سے پانچ باوردی تھے اچانک گھر میں گھس آئے۔

پولیس اہلکاروں کے ہمراہ لیڈی پولیس بھی نہیں تھی۔ اہلکاروں نے انتہائی بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے گھر کی تلاشی لی۔اس دوران گھر میں موجود خواتین سے بدکلامی کی۔ایک اہلکار نے میری ہمشیرہ سعدیہ کا ہاتھ پکڑ کر اس سے زبردستی موبائل فون چھین لیا۔

میری بوڑھی والدہ کے احتجاج پر اسے گالیاں دیں۔ میرے بہنوئی ساجد پر چوری کا الزام لگاکر اسے ہتھکڑی لگائی اور تشدد کرتے ہوئے ساتھ لے گئے۔ پولیس اہلکاروں نے جاتے ہوئے میرا موبائل فون بھی چھین لیا۔ متاثرہ خاندان نے اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts