ننکانہ: نو عمر لڑکے نے احمدی ڈاکٹر کو فائرنگ کر کے قتل کردیا، 3افراد زخمی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ننکانہ: کم عمر لڑکے نے احمدی ڈاکٹر کو فائرنگ کر کے قتل کردیا، 3افراد زخمی
ننکانہ: کم عمر لڑکے نے احمدی ڈاکٹر کو فائرنگ کر کے قتل کردیا، 3افراد زخمی

ننکانہ: پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں ایک نو عمر لڑکے نے گھر پر فائرنگ کرکے احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو گولی مار کر قتل کردیا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر کے والد اور دو ماموں زخمی ہوگئے۔

پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ احمدی خاندان جمعہ کی سہ پہر ننکانہ کے علاقے مُر بلوچاں میں اپنے گھر میں عبادت میں مصروف تھے کہ ایک نو عمر لڑکے نے دروازے پر دستک دیکر دروازہ کھلوایا۔

دستک کی آواز سن کر 31سالہ ڈاکٹر طاہر محمود دروازہ کھولنے کے لئے گیا، دروازہ کھولتے ہی نو عمر لڑکے نے فائرنگ شروع کردی، جس سے ڈاکٹر طاہر محمود موقع پر ہی اپنی جان گنوا بیٹھا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ شخص گولیاں لگنے کے بعد زخمی ہوکر زمین پر گر پڑا، جبکہ اہل خانہ فائرنگ کی آواز سن کر دروازے پر پہنچے تو ملزم نے ان پر بھی فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں ڈاکٹر کے والد اور دو ماموں بھی شدید زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے کہ جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ملزم کو علاقہ مکینوں نے اُسی وقت پکڑ لیا تھا جس کو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

(ایس ایچ او) محمد شمشیر کے مطابق ملزم ایک پستول سے لیس تھا اور اس نے حملہ کرنے کے لئے احمدی برادری کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مذہبی اختلافات پر ان کے اہل خانہ پر حملہ کیا تھا۔

ایس ایچ او شمشیر نے بتایا کہ ایک تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور یہ بھی جانچے گی کہ آیا ملزم نے خود ہی کارروائی کرتے ہوئے گھر پر حملہ کیا تھا یا وہ کسی کی ہدایت پر عمل کررہا تھا۔

احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین نے تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اس کے اہل خانہ کے افراد اپنے گھر کے اندر نماز کے لئے جمع تھے۔ترجمان نے کہا کہ احمدیوں کو ان کی دہلیز پر قتل کیا جا رہا ہے لیکن ریاست انہیں کوئی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

Related Posts