راولپنڈی میں اسسٹنٹ کمشنر کینٹ نے غیر قانونی ماڈل بازار سیل کردیا جس پر دکانوں سے محروم ہونے والے تاجر اور دکاندار شدید احتجاج کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کینٹ کے علاقے نصیرآباد میں واقع غیرقانونی ماڈل بازار اسسٹنٹ کمشنر کینٹ نے سیل کردیا۔ اے سی کینٹ نے 2 دن کے مختصر نوٹس پر ماڈل بازار سیل کرکے دکانداروں کا روزگار چھین لیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کینٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہم 20 سال سے اسی بازار میں کام کرکے اپنے بچوں کے لئے حلال رزق کما رہے تھے۔دکانوں کے علاوہ ہمارا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے۔
قبل ازیں نصیرآباد ماڈل بازار کی بنیاد گزشتہ ادوار میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے ملک ابرار نے رکھی تھی جس پر سرکاری خزانے سے لاکھوں کا بجٹ منظور کروایا گیا اور 52 کے قریب کھوکھے بنائے گئے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر کینٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد کسی کا نقصان کرنا نہیں۔دکانداروں کو 2 روز قبل کہا گیا تھا کہ اگر کسی دوکاندار کے پاس کوئی ملکیت کے کاغذات یا کوئی دیگر ثبوت ہے تو پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی فرد کو بھی غیر قانونی طریقے سے سرکاری جائیداد پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے نصیرآباد ماڈل بازار پر مافیا کا قبضہ ہے جبکہ بااثر مافیا نے گزشتہ ادوارمیں خوب ناجائز پیسہ کمایا۔
بااثر مافیا نے ذرائع کے مطابق سیاسی نمائندوں سے گٹھ جوڑ کرکے منظور نظر افراد کو نوازا اور سرکاری اراضی پر بنایا جائے والا ماڈل بازار غیرقانونی طور پر کرائے پر دے کر کروڑوں روپے اکٹھے کرکے قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا گیا۔
عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی سمیت معززینِ علاقہ نے کہا ہے کہ نصیرآباد ماڈل بازار کے دکانداروں سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں روپے بطور کرایہ وصول کئے گئے جس کی تحقیقات نیب سے کروائی جائے اور حقیقت عوام کے سامنے لائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کوسٹ گارڈز کی کارروائی، اسمگلرز گرفتار، 27 کروڑ کی منشیات برآمد