نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا،چیئرمین نیب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں، چیئرمین نیب
میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں، چیئرمین نیب

اسلام آباد:چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ نیب کے آپریشنز اور پراسیکیوٹر ڈویڑنزنیب کے مقدمات کی ٹھوس شواہد، مستند دستاویزات اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں پوری تیاری کے ساتھ قانون کے مطابق پیروی کریں گے۔

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں نیب میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب،سید اصغر حیدر، پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹبلیٹی،ظاہر شاہ، ڈی جی آپریشنزنیب جبکہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹرز جنرلز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

اجلاس میں نیب کی مجموعی کاردکردگی کا جائزہ لیا گیاور اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔چیئر مین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب کی کارکرگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے آپریشن اور پراسیکیوشن کے شعبوں کو مز ید فعال بنایا گیا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو 2019 میں 53 ہزار 643 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 42 ہزار 760 کو نمٹا دیا گیا ہے جبکہ 2018 میں نیب کو 48 ہزار 591 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 41 ہزار 414 کو نمٹایا گیا۔ شکایات میں اضافہ سے نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہارہوتا ہے۔

نیب نے 2019 کے دوران 1308 شکایات کی جانچ پڑتال کی، 1686 انکوائریوں اور 609 انویسٹی گیشن کو نمٹایا جبکہ نیب کے مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 68.8 فیصد ہے جو کہ دنیا میں وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات میں شاندار کامیابی ہے۔

اجلا س کے دوران ملک بھر کی مختلف فاضل احتساب عدالتوں میں نیب کے زیر سماعت ریفرنسز کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ نیب کے آپریشنز اور پراسیکیوٹر ڈویڑنزنیب کے مقدمات کی ٹھوس شواہد، مستند دستاویزات اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں پوری تیاری کے ساتھ قانون کے مطابق پیروی کریں گے۔

اس کے علاوہ شکایات کی تصدیق، انکوائریوں، اور انوسٹی گیشنز کے معیار کو مزید بہتر بنانے کا جائزہ لیا گیا۔ نیب کے انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کی صلاحیتوں کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق بنانے کیلئے مختلف شارٹ کورسزماہر اور تجربہ کار ماہرین کی زیر نگرانی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) تمام شکایات کی جانچ پڑتال،انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز تجربہ کار اور سینئر سپروائزی افسران کی اجتماعی دانش سے استفادہ کرتے ہوئے منطقی انجام تک ٹھوس شواہد اور مستند دستاویزات کی بنیاد پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔

چیئرمین نیب کی ہدایت پر نیب ہیڈ کوارٹر اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کی موثر نگرانی اور جائزہ لیا جائے گا تا کہ نیب کے علاقائی بیوروز کی کا رکردگی کے مسلسل جائزہ کے نتیجے میں مناسب قانونی رہنمائی فراہم کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے اس وقت 1230بدعنوانی کے ریفرنسز ملک کی معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی پیروی کے لئے انوسٹی گیشن آفیسرز،پراسیکیوٹرز متعلقہ ڈی جیز کو زیر نگرانی اپنی کارکردگی کو مزید موثر بنائیں اور بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم بر آمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کروانے میں اپنا قومی فریضہ احسن طریقہ سے سر انجام دیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے جہاں سراہا ہے وہاں نیب کو مبینہ بد عنوانی سے متعلق موصول ہونے والی شکایات میں اضافہ عوام کے نیب پر اعتماد کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔نیب افسران کسی پراپیگنڈہ، پریشراوردھمکی کو خاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں۔

Related Posts