تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے راولپنڈی اسلام آباد کو میدانِ جنگ بنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں صورتحال بہت خراب ہے، حالات کشیدہ ہوچکے ہیں، تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کردئیے گئے ہیں۔ بجلی جزوی طور پر بند ہے، کچھ دیر کیلئے عوام کو بجلی مہیا کرکے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
موبائل سروس 15 نومبر فجر کے وقت سے بند ہے، مختلف علاقوں میں پولیس اور ٹی ایل پی کارکنان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ 25 سے 30 ہزار آنسو گیس کے شیلز فائر ہو چکے جو مزید منگوائے جا رہے ہیں۔
مولانا خادم حسین رضوی کا کہنا ہے کہ جب تک فرانس کے سفیر کو ملک بدر نہیں کیاجاتا، ہم دھرنا چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔ جڑواں شہروں میں موبائل سروس، میٹرو سروس، عدالتیں بند ہیں، کاروبارِ زندگی مکمل طور پر معطل ہوچکا ہے۔
بیمار افراد کو ہسپتالوں تک پہنچنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس نے باقاعدہ اعلانات کیے تھے کہ تاجر حضرات اپنی املاک بچانے کیلئے دکانیں بند رکھیں۔ دو روز سے کاروبار معطل ہے اور اشیائے خوردونوش کی قلت کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی ریلی دھرنے میں تبدیل، کیا ملک دوبارہ بند ہوجائے گا؟