ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، جسٹس جاوید اقبال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، جسٹس(ر) جاوید اقبال
ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، جسٹس(ر) جاوید اقبال

اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نہ صرف پرعزم ہے، نیب نے بلا تفریق احتساب سب کے لئے کی پالیسی اپنائی جس کی وجہ سے عوام کے اعتماد کی وجہ سے نیب کو گزشتہ دو سال کے دوران 75 ہزار 268 شکایات موصول ہوئی ہیں۔جن میں سے 66 ہزار 838کو نمٹایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عرصہ میں 2417 شکایات پر کارروائی کی منظوری دی گئی ہے، 2036 مکمل کی گئی ہیں،گزشتہ 2 سال کے دوران نیب نے 1240 انکوائریز کی منظوری دی ہے جبکہ 1220 مکمل کی گئی ہیں۔

اس عرصہ کے دوران نیب نے 432 انوسیٹی گیشنز کی منظوری دی ہے جن میں سے 415کومکمل کیا ہے،نیب نے 332 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کیے ہیں جبکہ 270 کا فیصلہ ہوا ہے، نیب یو این سی اے سی کے تحت اقوام متحدہ کا فوکل ادارہ ہے۔

نیب سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں روابط کے فروغ کے لئے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے جو کہ پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ اپنے بیان میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب انسداد بد عنوانی کاایک معتبر ادارہ ہے۔

ملک سے بدعنوانی کے خاتمے،سرکاری فنڈز میں خرد برد، اختیارات سے تجاوز، منی لانڈرنگ اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ گزشتہ 2 سال کے دوران نیب کی کارکردگی اور استعداد کار میں بہتری لائی گئی ہے۔

جس کی کارکردگی کا اعتراف معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے کیا ہے۔نیب کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 68.88فیصد ہے جو کہ دوسرے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سب سے زیادہ ہے۔ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوشن کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

نیب کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے، سینئر افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے ڈائریکٹر جنرل، ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹرز پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

مشاورت سے فیصلہ سازی کے لئے ایگزیکٹو بورڈ اور ریجنل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ ادارہ جاتی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے مقداری اور معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے، شکایات کے اندراج پر مخصوص شناخت نمبر جاری کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ نیب اپنے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط اور عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تربیت کو ترجیح دیتا ہے کیونکہ افسران کی تربیت ایک موثر ذریعہ ہے جس کے ذریعے جدید خطوط پر عملی اور نتیجہ خیز کوششوں میں اضافہ کرکے انسانی صلاحیتوں کواجاگر کیا جا سکتا ہے۔

نیب کی گذشتہ 2 سال کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام افسران نے سخت محنت کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں، شکایات کی تعداد میں اضافہ سے بھی نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ نیب نے راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے۔

Related Posts