ایس بی سی اے نے غیر قانونی رہائشی و کمرشل منصوبوں کی فہرست تیار کرلی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ کے احکامات رد،گریڈ 19کے عبدالوقار میمن کی خلاف قانون اعلیٰ عہدے پر ترقی
سپریم کورٹ کے احکامات رد،گریڈ 19کے عبدالوقار میمن کی خلاف قانون اعلیٰ عہدے پر ترقی

کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہریوں کے اربوں روپے ڈوپنے سے بچانے کے لیے غیر قانونی رہائشی و کمرشل منصوبوں کی فہرست تیار کر لی،شہر کے مضافاتی علاقوں میں متعلقہ افسران کی ملی بھگت سے 69 غیر قانونی کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹیز میں شہریوں سے لوٹ مار جاری تھی۔

موجودہ ڈی جی آشکار داور کی ہدایت پرایس بی سی اے کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ڈائریکٹر عاصمہ غیورنے ایسی غیر قانونی کو آپریٹو سوسائٹیز کا مکمل ڈیٹا جمع کر کے فہرست تیار کرلی ہے۔کراچی کے گڈاپ ٹاؤن، ملیر ٹاؤن، گلزارِ ہجری یا گلشن معمار میں کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں شہری کم لاگت پلاٹ کی لالچ میں سرمایہ کاری کردیتے ہیں۔

یہ پلاٹ ایک سے 3 لاکھ میں بکنگ کروا کر ماہانہ 3 ہزار تا 10ہزار کی قسط وصول کی جاتی ہے اور جب ان کے خلاف کارروائی کا عندیہ ملتا ہے تو یہ سرمایہ سمیٹ کر بھاگ جاتے ہیں۔مذکورہ مقامات پر تقریباً 200 کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سے 69 ایسی ہیں جن کومتعلقہ اداروں یا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے قانونی طور پرتسلیم نہیں کیا ہے یا انہیں پلاٹوں کی بکنگ کرنے کی این او سی جاری نہیں کی ہے۔

ایس بی سی اے نے ان غیر قانونی منصوبوں کو تسلیم نہیں کیا ہے جس کے باعث ان غیر قانونی منصوبوں کو کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے رجسٹرار نے بھی منظور نہیں کیا ہے۔مذکورہ علاقوں میں قائم ان سوسائٹیز کے نام اور مقامات قارئین کی معلومات اور ان کو سرمایہ ڈوبنے سے بچانے کے لیے شائع کیا جا رہا ہے۔

ان میں ابلاغ عامہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، اے جی ایس ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی،حسن آباد کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، سی ایچ ایس اے پی پی ملازمین سی ایچ ایس، سی پی اور بیرار سی ایچ ایس، ایوکیو ٹرسٹ پراپرٹی ایمپلائز، CHSفردوس CHS،گلستانِ زریں سی ایچ ایس،گلشن جیون سی ایچ ایس۔

مسلمان پنجاب سی ایچ ایس، پاکستان ایئرکرو سی ایچ ایس،پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن سی ایچ ایس،پاکستان کونسل آف سائنسی سی ایچ ا یس،پی آئی اے ملازمین سی ایچ ایس،پی آئی ڈی سی ملازمین بہادد سی ایچ ایس،کوئٹہ ٹاؤن سی ایچ ایس، قریشی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی،الرضوان کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی۔، رابی راضی سی ایچ ایس،سعد آباد سی ایچ ایس۔

شاہ ولایت سی ایچ ایس، سندھ کے صوبائی ملازمین سی ایچ ایس، سلطان آباد سی ایچ ایس، ٹیلی ویژن کے ملازمین سی ایچ ایس، ا لفلاح کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (ملیر ہالٹ)الفلاح کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی،المدینہ سی ایچ ایس، المنظر سی ایچ ایس،الاحمد سی ایچ ایس،الغفار ناگوری ہاؤسنگ سوسائٹی،اٹیبہ سی ایچ ایس (بوسٹن ہائٹس)،باغ یوسف سی ایچ ایس، بارلس مون سٹی سی ایچ ایس،بھوپال ہومز سی ایچ ایس۔

برہانی گارڈن سی ایچ ایس، برہانی ٹاؤن سی ایچ ایس، چیپل کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی،چیپل لگژری ولا- I، II او ر چیپل ہاوسنگ سوسائٹی III جنرل کنسٹرکشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی،گلشن بلال سی ایچ ایس، گلشن قدس (العظیم) سی ایچ ایس، گلشن سرجانی سی ایچ ایس، گلشن توفیق سی ایچ ایس، ہمیر ٹاؤن سی ایچ ایس، جمعیت پنجابی سوداگراں سی ایچ ایس، جاویداں (نیا ناظم آباد) سی ایچ ایس،کریم ٹاؤن (گلشن الٰہی) ہاوسنگ سوسائٹی۔

خیابانِ محمد سی ایچ ایس، کے این گوہر گرین سٹی سی ایچ ایس، مرینا گارڈن ہاوسنگ سوسائٹی، میری لینڈ (گارڈن سٹی) سی ایچ ایس،منسمر (جنت کا فخر) سی ایچ ایس،جدید ڈویلپرز سی ایچ ایس،مومن آباد فیز II کے سی ایچ ایس، پاکستان اسٹیل (گلشن حدید) سی ایچ ایس، پرل ولاز سی ایچ ایس،سٹی فیز I اورسی ایچ ایس III، رفیع فخر II کے سی ایچ ایس۔ر ُکن الدین خان سی ایچ ایس، سفاری ایسوسی ایٹس سی ایچ ایس,ائمہ گرین ویلی سی ایچ ایس۔

سعود آباد کالونی ٹرسٹ سی ایچ ایس،شاہمیر ریذیڈنسی سی ایچ ایس، گلشن شیراز سی ایچ ایس، شیروانی رائل سٹی سی ایچ ایس،ساؤتھ کنسٹرکشن سی ایچ ایس، پاک کنسٹرکشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی شامل ہیں جو کہ غیر قانونی قرار دی گئی فہرست میں شامل ہیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ ان مذکورہ کسی بھی منصوبے میں سرمایہ کاری نہ کریں، کیوں کہ ان غیر قانونی سوسائٹیز کے خلاف کسی بھی وقت قانونی کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

Related Posts