راجو شکاری نے سیکریٹری کے ڈی اے کے احکامات کے چیتھڑے اڑادیئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Raju Shikari shattered Secretary KDA's orders

کراچی :ادارہ ترقیات کراچی کے گلستان جوہر ڈویژن کے ایکسیئن محمد سمیع عرف راجو شکاری نے ڈی جی کے ڈی اے اور سیکریٹری کے احکامات نظر انداز کر دیے۔ پرائیویٹ اور سابق عارضی ملازمین کی ٹیم کے ذریعہ لاکھوں کی رشوت جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ادارہ ترقیات کراچی کے اعلیٰ افسران نے ایم ایم نیوز ٹی وی کی خبر کا نوٹس لے لیا ، سیکریٹری کے ڈی اے نے28 اکتوبر کو ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام سابق عارضی ملازمین اور پرائیویٹ ملازمین کے ڈی اے سوک سینٹر اور دیگر کے ڈی اے دفاتر میں کام کر رہے ہیں انہیں فوراََ ہٹایا جائے۔

خصوصاََ تمام محکموں کے سربراہ اور چیف انجینئر ایسے اقدامات سے گریز کریں،ورنہ ان کے خلاف قانونی اور محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی تاہم راجو شکاری پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔

آج بھی محمد سمیع کے غیر قانونی کام جاری ہیں ، راجو شکاری نے خصوصی طور پر اپنے ساتھ مصطفیٰ چاند کو رکھا ہوا ہے اور ساتھ میں اس کے ساتھ یامین ابا جس کی ڈیوٹی سوک سینٹر میں ہے تاہم وہ آج کل گلستان جوہر میں 4 پرائیویٹ ملازمین کے ساتھ غیر قانونی تجاوزات کے قیام میں مصروف ہے ۔

ان پرائیویٹ ملازمین میں عارف عر ف ٹارزن، منیب عرف فنٹر،اسد اور مدثر عرف کرنل صاحب جہاں چاہیں جوہر میں تجاوزات قائم کرا دیتے ہیں جس کے عوض 50 ہزار سےایک لاکھ تک رشوت لی جاتی ہے۔

ہفتہ وار بھتہ 2 ہزار تا 5 ہزار وصول کیا جا رہا ہے ، 2 گریڈ کا خلاصی مصطفیٰ چاند اپنی پرائیوٹ ٹیم کے ہمراہ نام نہاد خود ساختہ انچارج انسداد تجاوزات یامین عرف ابا کے ہمراہ گلستان جو ہر میں روڈ کٹنگ کے جعلی چالان بنا کر سرکاری خزانے کو ماہانہ لاکھوں کا نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ تمام تر کام محمد سمیع کی نگرانی میں ہو رہا ہے ۔

ایکسیئن محمد سمیع نے ریاست میں اپنی ریاست قائم کر رکھی ہے اوراس کے خلاف کوئی کارروائی کرنےکو تیار نہیں ہے جبکہ اس کے پاس 2 جگہ کا چارج ہے ،سرجانی ٹاؤن میں بھی محمد سمیع روڈ کٹنگ پر لاکھوں روپے بنا رہا ہے ۔

تشویشناک بات تو یہ ہے کہ جو رقم ادارہ ترقیات کراچی کو مل سکتی ہے وہ رقوم ملزمان اپنی جیبوں میں ڈال رہے ہیں، کے ڈی اے کے افسران و ملازمین نے تحقیقاتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ راجو شکاری کے اثاثہ جات کی تحقیقات کریں۔

مزید پڑھیں: بلدیاتی اداروں میں سندھ سرکار کے خلاف بغاوت جنم لینے لگی

ذرائع کا کہنا ہے کہ راجو شکاری کا اپنا ایک شاپنگ مال گلشن اقبال میں چل رہا ہے ، ایک ایکسیئن کے پاس اتنی رقم کہاں سے آ گئی ؟۔ اگر درست سمت میں تحقیقات ہوں تو سب کچھ سامنے آجائے گا۔

Related Posts