سابق ڈی جی کے ڈی اے بجٹ اعزازیہ کے نام پر ادارہ کو لاکھوں کا ٹیکہ لگاگئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے ڈی اے،ایکسیئن سرجانی اور ان کے فرنٹ مین کیخلاف کرپشن کی تحقیقات شروع
کے ڈی اے،ایکسیئن سرجانی اور ان کے فرنٹ مین کیخلاف کرپشن کی تحقیقات شروع

کراچی: مالی بحران میں مبتلا ادارہ ترقیات کراچی کے سابق ڈائریکٹر جنرل آصف اکرام جاتے جاتے بجٹ تیار کرنے والے محکمہ مالیات کے افسران کو ایک ماہ کی تنخواہ اعزازیہ کے طور پر دینے کی مبینہ منظوری دے گئے۔

ذرائع کے مطابق سیکریٹریٹ میں اسسٹنٹ سیکریٹری محمد زبیر نے سابق ڈی جی آصف اکرام کے چہیتے ہونے کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے بجٹ کے کل 7 ملازمین کے علاوہ اقربا پروری کرتے ہوئے محکمہ مالیات کے دیگر افسران و ملازمین کو بھی نوازنے کے لیے تیاری مکمل کر لی ہے۔

اوسطاََ 50 ہزار فی ملازم کے حساب سے کے ڈی اے کو 8 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔جبکہ ” کے ڈی اے” کے ایک بڑے افسر نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ محکمہ مالیات کے ذیلی محکمہ بجٹ کا کام ہی بجٹ بنانا ہے۔ اس کے عوض انہیں ہر ماہ باقائدہ تنخواہ ملتی ہے۔

جس محکمے کا کام ہی بجٹ بنانا ہے اسے سالانہ بجٹ تیار کرنے کے عوض علیحدہ سے ایک تنخواہ اعزازیہ دینا غیر قانونی ہے۔ محمد زبیر کا محکمہ فنانس سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے،تاہم ذرائع کے مطابق محکمہ بجٹ کے افسران نے محمد زبیر سے بھاری کمیشن ادا کرنے کا طے کر کے بجٹ اعزازیہ کی فائل ان کے حوالے کی تھی تاکہ سابق ڈی جی سے اس کی منظوری لے لی جائے۔

واضح رہے کہ کے ڈی اے افسران و ملازمین آصف اکرام کے انتہائی مایوس کن اقدامات کے باعث گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی سے محروم ہیں اور مظاہرے کرنے پر مجبور ہیں۔

کے ڈے اے کی مختلف ٹریڈ یونینز کے رہنماؤں، سینئر افسران اور ملازمین نے وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ، چیف سیکریٹری سندھ، اور سیکریٹری بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے اس غیر قانونی اقدام کو رکوائیں، جبکہ اس میں ملوث افسران خصوصاََ محمد زبیر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Related Posts