فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف سینیٹ، قومی اسمبلی سے متفقہ قرار دادیں منظور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف سینیٹ، قومی اسمبلی سے متفقہ قرار دادیں منظور
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف سینیٹ، قومی اسمبلی سے متفقہ قرار دادیں منظور

اسلام آباد: فرانسیسی صدر کے بیایات اورگستاخانہ خاکوں کے اہم معاملے پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں متفقہ قرار دادیں منظور کر لی گئیں۔

منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان فرانسیسی صدر میکرون کے توہین آمیز الفاظ کی بھی مذمت کرتا ہے، یہ ایوان قرآن اور صاحب قرآن کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان فرانس میں حجاب کی توہین کی بھی مذمت کرتا ہے۔ ایوان قرار دیتا ہے کہ اسلاموفوبیا کو روکا جائے۔ ایوان او آئی سی ممالک سے فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتا ہے۔قرارداد کے مطابق ایوان او آئی سی اور نان او آئی سی ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسی توہین کو روکنے کے لئے قانون سازی کرے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف کا قرارداد پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن فرانس کے میگزین میں شائع خاکوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ فرانس کی طرف سے دو ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے گئے۔ اپوزیشن کی قرارداد مطالبہ کرتی ہے کہ فرانس سے اپنا سفیر واپس بلایا جائے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت تو سلیکٹرز کے بغیر قانون سازی بھی نہیں کرا سکی۔ اب زیادہ وقت نہیں بچا، اب قصہ لپیٹا جا رہا ہے۔ آپ نے مریم نواز کا دروازہ توڑا، آپ نے آئی جی اغوا کیا۔

انہوں نے کہا کہ سب باتوں کے باوجود یہ فیٹف سے نہ نکل سکے۔ اسپیکر صاحب کو پتا ہے کہ فیٹیف قانون کس نے بنوائے؟ اس موقع پر حکومتی ارکان نے خواجہ آصف کو طعنہ دیا کہ کھانے پر تو آپ بھی گئے تھے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مگر جمہوریت کے چیپمئن تو آپ بنتے تھے۔

بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کیخلاف قرارداد پیش کی گئی، انہوں نے کہا کہ فرانس میں گستاخی قابل قبول نہیں، مسلم امہ کے جذبات مجروح ہوئے۔ اسلاموفوبیا کے ٹرینڈ پر ہمیں تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قرارداد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ افسوس کی بات کہ اس موقع پر بھی اپوزیشن کی جانب سے سیاست کی جا رہی ہے۔ کیا ایوان کی حرمت سیٹیاں بجا کر بحال ہوتی ہے یا پامال؟ گستاخانہ خاکے سیاست سے بالاتر ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کی بولیاں کون بول رہا ہے؟ بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگاتے ہو، شرم آنی چاہیے۔ نریندر مودی کی روح خواجہ آصف میں منتقل ہو گئی ہے۔ بھارت کا بیانیہ ان کی گھٹی میں شامل ہو گیا ہے۔

ان کو آئی جی سندھ کی فکر لاحق ہو گئی ہے۔ اتنا بڑا ڈرامہ، پولیس بھی آپ کی، کس کو تماشا دکھا رہے ہیں؟ ہوٹل کی فوٹیج نے ان کو اور ان کے حریفوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حکومت اپوزیشن کی جلسیوں سے مرعوب نہیں ہوگی۔

اس سے قبل پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں یورپی ملک فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

یہ قرارداد قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات جب حکومت سرپرستی میں ہوں تو مخلتف مذاہب میں تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ حضرت محمد ﷺ کے لیے ہماری محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ کوئی مسلمان حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔

Related Posts