کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں پی ڈی ایم نے جلسہ کیا مگر کراچی کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی، نہ ہی حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے پاس کراچی کے لیے کچھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویسے تو کراچی میں ہر سڑک کھنڈر بنی ہوئی ہے مگر پی ڈی ایم کے جلسے کے لیے چند گھنٹوں میں سڑک بنا دی گئی، پی ڈی ایم کراچی کی ہر سڑک پر جلسہ کر لے تاکہ ساری سڑکیں بن جائیں۔
کراچی ریفرنڈم جماعت اسلامی کا ایک ایسا کارنامہ ہے جس میں صرف کراچی کے لوگ ہی نہیں بلکہ دوسرے شہروں اور دیگر ممالک میں موجود پاکستانی بھی آن لائن حصہ لے رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں ریفرنڈم کمیشن ممبران کے ہمراہ ادارہ نورحق میں میڈیا بریفنگ میں کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عوام کی کراچی ریفرنڈم میں دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی آخری تایخ بڑھا دی گئی ہے، اب کراچی ریفرنڈم 21 اکتوبر تک کراچی ریفرنڈم چلے گا۔
ادارہ نورحق میں 22 تاریخ کو پروگرام منعقد کریں گے،ہمارے والنٹیئرز نے شہر کے ہر علاقے کا وزٹ کیا۔تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ اس ریفرنڈم میں شرکت کرہے ہیں،کراچی کے جتنے بھی مسائل ہیں جماعت اسلامی اس کے لئے آواز اٹھا رہی ہے۔
کراچی کی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں،کراچی کی عوام نے کراچی ریفرینڈم میں بھرپور حصہ لیا اور لے رہے ہیں۔حقوق کراچی میں عوام کی رائے لی جارہی ہے۔آئندہ کا لائحہ عمل کے بارے میں جلد بتایا جائے گا۔صوبائی، بلدیاتی اور وفاقی حکومت کراچی کو بہتر کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کل پی ڈی ایم کے جلسے میں ایک رہنما نے اردو زبان کی توہین کی۔ آئین پاکستان میں قومی زبان اردو ہے تو کیا یہ آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے۔ کورٹ کے احکامات کے باوجود اردو کو قومی زبان تسلیم نہیں کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے صدر ہیں ان سے درخواست کرتے ہیں کہ اس چیز کو روکا جائے۔افسوس ہے کہ اب تک عدالتوں میں بھی اردو رائج نہیں ہو سکی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہائی عجیب بات ہے کہ اردو کو کہا جائے کہ یہ کون سی زبان ہے جبکہ آج بھی ہندستان میں فلمیں اور گانیں اردو زبان میں بنتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایجنڈے میں بھی کراچی کے لئے کوئی پوائنٹ نہیں۔پی ٹی آئی کی حکومت کے الیکٹرک کو لگام دینے میں ناکام ہے۔چیف جسٹس نے بھی کے الیکٹرک کے خلاف بات کی۔جماعت اسلامی کے پاس کے الیکٹرک کے خلاف تمام ثبوت ہیں۔
پی ٹی آئی حکومت نے پھر سے شب خون مار کر کراچی والوں کے لیے روزگار کے دروازے بند کردیے، اور کوٹہ سسٹم دوبارہ نافذ کردیااور میں ایم کیو ایم بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار نہیں۔ہم ابھی لوگوں سے رائے لے رہے ہیں۔اپنا حق لینے کے آگے تک جائیں گے۔ان حکمرانوں کے جبڑوں سے اپنا حق نکالیں گے اور کراچی کو اس کا حق دلوا کر ہی دم لیں گے۔