کراچی: گلستان جوہر میں تجاوزات کی بھرمار سے شہری شدید پریشان، بد ترین ٹریفک جام کے ساتھ ناجائز تعمیرات اور بلڈنگ میٹریل کی مد میں بھی کرپشن جاری ہے۔
ادارہ ترقیات کراچی کے گلستان جوہر ڈویژن میں تعینات ایکسیئن محمد سمیع (عرف راجو) (عرف شکاری) اور سوک سینٹر میں تعینات محمد یامین جو وہاں اپنی ڈیوٹی کرنے کے بجائے گلستان جوہر میں ایکسیئن محمد سمیع کی سرپرستی میں انچارج انسداد تجاوزات سیل بنے ہوئے ہیں۔ان دونوں نے لاکھوں روپے ہفتہ لے کرتجاوزات کی بھر مار کردی ہے۔
ان سب کی سرپرستی چیف انجینئر کے ڈی اے کر رہے ہیں جنہیں مبینہ طور پر حصہ پہنچا دیا جاتا ہے، حاضری رجسٹر کے مطابق یہ موصوف سوک سینٹر میں سیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ گلستان جوہر ڈویژن میں اینٹی اینکروچمنٹ کے انچارج بننے گھوم رہے ہیں۔
گلستان جوہر بلاک 1 اے، بلاک 2، 3 اور بلاک 3 اے میں بلڈنگ میٹریل کی مد میں مصطفی چاند اور ایکسین محمد سمیع عرف راجو شکاری کا کے۔ ڈی۔ اے کو لاکھوں روپے کا مالی نقصان چالان نہ وصول کر کے پہنچایا گیا ہے جبکہ بھاری رقوم جیبوں میں منتقل کی گئی ہے۔
اسی طرح گلستان جوہر ڈبل روڈ پر واقع کانٹینینٹل بیکری سے مصطفی چاند اور محمد سمیع ہزاروں روپے تجاویزات قائم کرواکے پر کما رہے ہیں۔یامین ابّا نے جوہر ڈویژن میں مصطفی چاند کے ساتھ مل کر لاکھوں روپے عوض تجاوزات قائم کرانا شروع کر دی ہے۔
دکانداروں اور پتھارے والوں سے 5 ہزار روپے ہفتہ وار بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔جبکہ بلڈنگ میٹریل کی مد میں محمد سمیع ہزاروں روپے وصول کر رہا ہے۔ادارہ ترقیات کراچی کو مالی نقصان پہنچانے کے ساتھ یہ لوگ شہر یوں کے لئے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔