موجودہ حالات میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی خدمات قابل ستائش ہیں، افتخار شالوانی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Administrator Karachi Iftikhar Ali Shallwani visited Abbasi Shaheed Hospital

کراچی : ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے کہا ہے کہ عباسی شہید اسپتال پر کراچی کے تیسرے بڑے اسپتال ہونے کے ناطے علاج معالجہ کے لئے آنے والے مریضوں کا دبائو ہے اور جن حالات میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف اپنے فرائض انجام دے رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔

اسپتال کو ادویات کی کمی، مشینری، تعمیر و مرمت کے جو مسائل درپیش ہیں انہیں حل کرنے کے لئے بھر پور اقدامات کئے جائیں گے تاکہ اس اسپتال سے شہری استفادہ کرتے رہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز عباسی شہید اسپتال ناظم آباد کے تفصیلی دورہ کے موقع پر کیا۔

سینئر ڈائریکٹر کو آرڈی نیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر سلمی کوثر، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم راجپوت ، نرسنگ انچارج نسرین مہنگاا ور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اسپتال کے دورے کے دوران ہائوس جاب کرنے والے ڈاکٹرز سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ ان کا اعزازیہ ترجیحی بنیادوں پر دیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ 1990 میں تعمیر ہونے والے ٹراما سینٹر کو مزید فعال بنایا جائے کیونکہ ٹراما سینٹر میں 24 گھنٹے ایمرجنسی نوعیت کے مریض، حادثات اور ایکسیڈنٹ سے متاثرہ مریضوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے اس لئے یہاں ہمہ وقت ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف جان بچانے والی ادویات اور صفائی ستھرائی کی صورتحال بہتر ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹرز کی صورتحال بہتر نہیں ہے انہیں اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ سٹی اسکین اور ایکسرے کی سہولت بھی عباسی شہید اسپتال میں مریضوں کو مہیا نہیں کی جارہی جس کے باعث غریب اور متوسط طبقے کے مریضوں پر مالی بوجھ پڑتا ہے ، سٹی اسکین اور ایکسرے کی سہولت مہیا کرنے کے لئے فوری طور پر تخمینہ لگایا جائے اور انہیں درست کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے کورونا کے حوالے سے بنائے گئے خصوصی وارڈز کا بھی دورہ کیا ، انہوں نے کہا کہ ابھی کورونا ختم نہیں ہوا ہے اور اعداد و شمار کے مطابق ان دنوں کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے اس لئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ اس خصوصی وارڈز کو مکمل طور پر بحال رکھا جائے ۔

کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کو اسپتال آنے پر قرنطینہ کرنے کے ساتھ ساتھ علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کی جاسکیں،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے میڈیکل آئی سی یو، جنرل سرجری ، مختلف وارڈزاور فارمیسی کا بھی دورہ کیا اور وارڈز میں داخل مریضوں سے ان کی خیریت دریافت کی ۔

انہوں نے اسپتال میں آنے والوں کی رجسٹریشن اور دی جانے والی سہولتوں کا بھی جائزہ لیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی کو بتایا گیا کہ عباسی شہید اسپتال میں آنے والے مریضوں سے 20 روپے او پی ڈی چارجز کے طور پر وصول کئے جاتے ہیں جبکہ کے ایم سی ملازمین کے لئے یہ سہولت مفت سہولت فراہم کی جاتی ہے، انہیں بتایا گیا کہ اسپتال میں 172 پروفیسر و ڈاکٹرز جبکہ اسٹاف نرسوں کی تعداد 150 سے زائد ہے ۔

پیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر عملے سمیت 1352 ملازمین عباسی شہید اسپتال میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، یہ اسپتال 1000 بستروں پر مشتمل ہے جس کی ابتداء 250 بستروں سے کی گئی تھی، انہیں بتایا روزانہ 4000 سے زائد مریض او پی ڈی جبکہ 1000 کے قریب مریض شعبہ ایمرجنسی میں لائے جاتے ہیں جنہیں فوری طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:حکومت سندھ نے کے ایم سی کے دو پارک گود لے لئے

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ فنڈز کی کمی کے مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کی پہلی ترجیح افسران و ملازمین کی تنخواہیں جن میں اسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے پروفیسرز، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف بھی شامل ہیں۔

Related Posts