فیصلہ موخر نہیں کیا، 16 اکتوبر کو ہڑتال ضرور ہوگی،مولانا اورنگزیب فاروقی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیصلہ موخر نہیں کیا، 16 اکتوبر کو ہڑتال ضرور ہوگی،مولانا اورنگزیب فاروقی
فیصلہ موخر نہیں کیا، 16 اکتوبر کو ہڑتال ضرور ہوگی،مولانا اورنگزیب فاروقی

کراچی: علما کمیٹی کے رکن مولانا اورنگزیب فاروقی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ موخر نہیں کیا، 16 اکتوبر کو ہڑتال ضرور ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ، ٹرانسپورٹرز، تاجرتنظیموں اور تعلیمی اداروں نے حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے۔

مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ بعض لوگ ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن سے ملاقات کے بعد یہ بات کر رہے ہیں کہ ہم نے ہڑتال موخر کردی ہے تو ایسا ہرگز نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے علما ء کمیٹی کے ارکان مولانا تاج حنفی، مولانا اقبال اللہ، قاری اللہ داد، مولانا حماد مدنی، مولانا رب نواز حنفی و دیگر علماء کرام کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ ہمیں مفتی عثمان، مفتی منیب الرحمان، مولانا نورالحق، قاضی عبدالرشید، راشد محمود سومرو، مولانا فضل الرحمان اور حافظ نعیم الرحمن،ایم کیو ایم اور دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتو ں نے حمایت کا یقین دلایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔ ایڈیشنل آئی جی صاحب سے بھی بات ہوئی ہے ان کو بھی پر امن ہڑتال کا یقین دلایا ہے۔ہم مولانا عادل خان صاحب کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ہڑتال کررہے ہیں ہڑتال کی دوسری وجہ گستاخ صحابہ کی عدم گرفتاری بھی ہے۔

جن گستاخوں نے گستاخی کی ان کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟اس محرم میں ہمیں ادارو کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ اس محرم میں بدامنی پھیلائی جائیگی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ گستاخوں اورقاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

کراچی، لاہور،پشاور اسلام آباد، کوئٹہ اور دیگر شہروں سے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال کے بعدبھی شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیاتو ہم احتجاج کے دیگر آپشنز پر غور کرکے مشاورت سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان آپشنز میں مظاہرے۔جلسے۔جلوس اور دھرنے شامل ہیں۔ہماری ہڑتال مکمل پرامن ہے۔امن قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہم نے رضاکارانہ طور پر کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔علماء کرام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ہمیں ایڈیشنل آئی کراچی نے ملاقات میں بتایا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ٹیم بنادی گئی ہے جو کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو بعد نماز جمعہ ہمارے ضلعی ہیڈ کواٹر ز پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوں گے۔

دوسری جانب سندھ تاجر اتحاد کے سربراہ جمیل پراچہ نے علماء کمیٹی کے ہڑتال کی حمایت کردی، ڈاکٹر مولانا عادل فاروقی ایک جید عالم دین تھے ان کے قتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، ان خیالات کا اظہار جمیل پراچہ نے علماء کمیٹی کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جمیل پراچہ نے کہا کہ میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس ہڑتال میں بھر پور شرکت کریں اور ہر قسم کا کاروبار بند رکھا جائے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری کل شہر بھر کی مختلف تاجر تنظیموں سے گفتگو ہوئی ہے اور اجلاس میں تمام لوگوں نے ہڑتال کی حمایت کا عندیہ دے دیا ہے۔

اس لیے آج مولانا اورنگزیب فاروقی سے ملاقات کرنے آئے تھے اور انہیں اپنے تعاون کا مکمل یقین دلایا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ لانڈھی، کورنگی، لیاقت آباد، نیو کراچی، ناظم آباد، اولڈ سٹی ایریا سمیت درجنوں مارکیٹوں کی تنظیموں نے اجلاس مین شرکت کی تھی اور ہڑتال کی حمایت کر دی ہے۔

Related Posts