اسلام آباد میں مستحق افراد کیلئے دسترخوان کا اہتمام جاری، انتظامیہ سی ڈی اے سے پریشان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں مستحق افراد کیلئے دسترخوان کا اہتمام جاری، انتظامیہ سی ڈی اے سے پریشانق
اسلام آباد میں مستحق افراد کیلئے دسترخوان کا اہتمام جاری، انتظامیہ سی ڈی اے سے پریشان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکڑوں غریب، مسکین اور سفید پوش افراد کیلئے روزانہ دسترخوان کا اہتمام جاری ہے جبکہ دستر خوان کی انتظامیہ سی ڈی اے اہلکاروں سے پریشان نظر آتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پوش سیکٹر آئی 8 میں روزانہ بعد نماز مغرب سفید پوش افراد اور مزدوروں کے ساتھ ساتھ مستحق افراد کے لیے دسترخوان لگایا جاتا ہے جس میں سیکڑوں کی تعداد میں مستحق افراد کو کھانا کھلایا جاتا ہے۔

روزانہ دسترخوان کے بانی قمر ضیاء حسین،  حاجی عرفان اور احمد صادق نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 4 سال قبل یہ دسترخوان شروع کیا گیا تھا اس اس وقت صرف چند لوگ دسترخوان پر کھانا کھانے آتے تھے۔آج یہ تعداد سیکڑوں تک جا پہنچی ہے۔ ہماری نہ تو کوئی این جی او ہے اور نہ ہی ہمیں کوئی شہرت چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب یہ عمل اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے کرتے ہیں۔قمر ضیاء حسین کا کہنا ہے کہ میں گزشتہ 40 سال سے انگلینڈ میں مقیم تھا وہاں پر زندگی اپنے ڈھنگ سے گزر رہا تھا کچھ پتہ نہیں تھا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کیسے کی جاتی ہے لیکن چار سال قبل پاکستان آ کر جب رمضان المبارک میں افطاری دسترخوان کا انعقاد کیا تو مجھے روحانی خوشی محسوس ہوئی۔

قمر ضیاء حسین نے کہا کہ میں نے اپنے مذہب کو سمجھا اور پھر واپس انگلینڈ نہیں گیا۔ آج  دُکھی انسانیت کی خدمت کرکے جو روحانی سکون میسر آتا ہے وہ کسی اور کام میں نہیں۔میں مخیر لوگوں کو بھی یہی پیغام دوں گا کہ آپ لوگ بھی اپنے علاقوں میں اسی طرح دسترخوان لگا کر مستحق افراد کی مدد کریں۔

 حاجی عرفان کا کہنا ہے کہ ہمارا دوست قمر ضیاء حسین خود بازار جاکر آٹا اور چکن مصالحہ جات خریدتا ہے اور بہترین کھانے پکانے کے بعد ان تمام مستحق لوگوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔یہ لوگ غریب مزدور، سیکورٹی گارڈز اور اسلام آباد میں اپنے خاندان کے لیے محنت مزدوری کرنے والے ہیں۔

دسترخوان کے بانیوں کا کہنا ہے کہ ہم کسی سے صدقہ خیرات زکوٰۃ نہیں لیتے، آپس میں فنڈز اکٹھے کرتے ہیں اور یہ دسترخوان کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری و ساری ہے۔ہماری خواہش ہے کہ سفید پوش افراد کو سردیوں میں گرم کپڑے اور جوتے دیے جائیں ہم نے جب یہ دسترخوان شروع کیا تو ہم کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

قمر ضیاء حسین نے بتایا کہ سی ڈی اے کے اہلکار ہمارا سامان اٹھا کر لے گئے۔ٹیبل کرسیاں ہمیں ٹوٹے ہوئے ملے۔ہم حکومت اور ضلع انتظامیہ سے خصوصی طور پر اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں صرف 2 گھنٹے کے لیے مغرب سے عشاء کے درمیان دسترخوان لگانے کی اجازت دی جائے۔

احمد صادق کا کہنا تھا کہ ہم یہ عمل صرف اور صرف اپنے اللہ کو راضی کرنے کے لئے کرتے ہیں کہ شاید ہمارا اللہ ہم سے خوش ہو جائے اور ہم فلاح پا جائیں ہم اللہ تعالی کی ذات کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہم سے یہ کام لے رہا ہے۔یہ عمل ہمیں آخرت میں کام آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمینیا آذربائیجان تنازعہ خطے کو جنگ میں دھکیل سکتا ہے

Related Posts