ناکام کارکردگی کو چھپانے کیلئے الگ صوبے کا نعرہ لگایا جارہا ہے، فاروق ستار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناکام کارکردگی کو چھپانے کیلئے الگ صوبے کا نعرہ لگایا جارہا ہے، فاروق ستار
ناکام کارکردگی کو چھپانے کیلئے الگ صوبے کا نعرہ لگایا جارہا ہے، فاروق ستار

کراچی: سربراہ تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان) بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 سو ارب کے پیکج کا کریڈٹ کراچی کو جاتا ہے۔جب کراچی ڈوبا تو اربابِ اقتدار کی توجہ کا مرکز بنا۔آرمی چیف بھی کراچی آئے۔

مجھے نہیں معلوم کہ وہ اصل اسٹیک ہولڈرز سے ملے کہ نہیں خبروں میں ہے کہ وہ قومی سطح کے لیڈرز سے ملے۔کراچی کو سمجھنے کے لیے کراچی، کراچی کے لوگوں کو دینا ہوگا۔یہاں کی سیاست کراچی کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں دینا ہوگی۔

فاروق ستار نے کہا کہ یہی کراچی کی بقاء کی ضمانت ہے۔گیس کی لوڈشیڈنگ مصنوعی ہے۔وزیر اعظم کی ناکام معاشی پالیسیوں نے معیشت کو تباہ برباد کیا۔بے روزگاری کی انتہا ہوگئی۔کوورنا نے مزید بے روزگاری بڑھا دی۔کورونا کے باعث اور حالیہ بارشوں نے اور زیادہ کراچی کو معاشی طور پر بدترین تباہی سے دو چار کیا ہے۔

بڑی اور چھوٹی صنعتوں سے 35 سے 40 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔مزدور وں اور ملازمین کو فارغ کیا گیا۔ٹیکسٹائل انڈسٹری میں 15 سے 25 لاکھ مزدور کام کرتے ہیں۔8 لاکھ تک مزدور فارغ ہوگئے ہیں۔

مجھے تاجروں نے کہا کہ آپ وزیر اعظم سے وزیر توانائی سے بات کریں۔وزیر خزانہ کہیں دکھائی نہیں دیتے ہیں۔مجھے دو تین دنوں سے کراچی کے صنعتکاروں، تاجروں اور کاروباری حضرات کی جانب سے پریشان کن کالز آرہی تھیں۔سب کا کہنا ہے کراچی کو بچائیں،یہاں کی صنعتوں کو بچائیں۔

جو صنعتیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی کوشش کررہی ہیں ان کو بٹھایا جارہا ہے،گیس کی لوڈشیڈنگ کی یہ ہی وجہ ہے۔اسکا تعلق معیشت سے ہے معیشت کا تعلق کراچی سے ہے۔لوگ اب بھی صرف سیاسی نعروں کی سیاست کررہے ہیں۔

اپنی ناکام ترین کارکردگی کو چھپانے کے لیے ایک الگ صوبے بنانے کا نعرہ لگا رہے ہیں یہ نعرہ کھوکھلا ہے۔میرے ساتھ کاروباری افراد موجود ہیں۔سندھ کی گیس پنجاب کو دی ہے۔آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

کراچی سے جو ٹیکس جمع ہو رہا ہے۔جہاں 65 سے 70 فیصد صنعتیں ہیں انہیں ہی گیس فراہم نہیں کی جارہی۔ کراچی کو ٹریڈ ہاؤس بنایا جارہا ہے۔کراچی کی صنعتوں کو بند کرنے کی پلاننگ ہورہی ہے۔وزیر خزانہ، وزیر توانائی اور اسد عمر بچے نہیں ہے۔کراچی میں چودہ سیٹیں ملی ہیں۔

Related Posts