پارک پلازہ میں قبضہ مافیا نے دکانیں تعمیر کر لیں،تاجر منہ دیکھتے رہ گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

land mafia built shops in Park Plaza tariq road

کراچی :شہر قائد کے بڑے تجارتی مرکز طارق روڈ پر واقع ایک مشہور پارک پلازہ پر قبضہ مافیا نے دکانیں تعمیر کر لیں،تاجروں کے کروڑوں روپے ڈوب گئے ۔

پلازہ کے مالک سردار اشرف نے متعلقہ اداروں کو متعدد درخواستیں ارسال کیں اور چکر لگائے تاہم کوئی سنوائی نہیں ہو رہی۔متاثرین نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے بھی رجوع کیا ۔

سابق سربراہ کی جانب سے مذکورہ تمام غیر قانونی دکانیں منہدم کر نے کے احکامات پر ایک برس گزرنے کے باوجود ان دکانوں کو مسمار نہ کئے جانے سے ایک جانب تاجروں کے ساتھ فراڈ اور کھلی جعلسازی کی جارہی ہے تو دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کردار بھی مشکوک ہوا ہے۔

مذکورہ پلازہ کے بلڈر سردار محمد اشرف خان نے گزشتہ روز تیسری درخواست بھی جمع کروا دی جس میں ڈی جی بلڈنگ کنٹرول، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، ڈائریکٹر جنرل نیب، چیئرمین اینٹی کرپشن اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب کراچی کے سماجی سیاسی حلقوں نے اسے نئے ڈائریکٹر جنرل آشکار داور کے لئے ایک ٹیسٹ کیس قرار دیا ہے۔

اس سلسلے میں طارق روڈ کے تاجروں، ایف پی سی سی آئی، اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ ٹریڈ انڈسٹریز، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر ذمہ دار زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق طارق روڈ پر انگلش بوٹ ہاؤس کے مقابل پلاٹ نمبر172.O پی سی سی ایچ سوسائٹی بلاک 2 پر واقع پارک پلازہ کے مالک سردار محمد اشرف خان نے گزشتہ جمعہ کے روز ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آشکار داور کو ایک تیسری درخواست جمع کروائی ہے ۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ ان کے پارک پلازہ میں گراؤنڈ اور فرسٹ فلور پر منظور شدہ نقشے کے برخلاف درجنوں غیر قانونی دکانیں تعمیر کر لی گئی ہیں۔ جس کے باعث ایک جانب پلازہ برباد ہوکر رہ گیا ہے تو دوسری جانب تاجروں کے کروڑوں روپے داؤ پر لگا دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے اپنی تیسری درخواست میں واضح کیا ہے کہ سابق ڈائریکٹر جنرل نے گزشتہ برس مذکورہ پارک پلازہ میں موجود تمام غیر قانونی دکانیں مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن تا حال ان پر عمل درآمد نہیں ہوا جس سے تاجروں کی بھاری رقوم داؤ پر لگ چکی ہیں۔

یاد رہے کہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آشکار داور نے ہر قسم کا دباؤ یکسر مسترد کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھرپور انہدامی کاروائیوں کی مہم شروع کر رکھی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق سربراہ کی جانب سے انہدامی کارروائیوں کے تحریری احکامات کو ایک سال گزر جانے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کردار مشکوک ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے سابق بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں واپس لینے کیلئے کمیٹیاں بنادیں

متاثرہ تاجروں اور پارک پلازہ کے مالک سردار اشرف نے ڈی جی آشکار داور سے اپیل کی ہے کہ وہ خود اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے خصوصی کارروائی کرائیں اور اس کی مانیٹرنگ بھی کریں۔

Related Posts