اسلام آباد: عالمی بینک کے بین الاقوامی مرکز برائے سرمایہ کاری نے ریکو ڈک کان کنی کے تنازعہ میں پاکستان پر عائد بھاری جرمانے کی ادائیگی روک دی ہے۔
گذشتہ سال جولائی میں ایک بین الاقوامی ثالثی ٹریبونل نے آسٹریلیائی کمپنی ٹیتھان کاپر کمپنی کو کان کنی کی اجازت دینے سے انکار کرنے پر پاکستان پر تقریباً چھ ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔
عالمی بینک کے بین الاقوامی مرکز برائے سرمایہ کاری نے اس معاملے میں پاکستان کو چھ ماہ کیلئے امتناع کا آرڈر دے دیا ہے۔
آئی سی ایس آئی ڈی نے پچھلے سال جولائی میں اپنے 700 صفحات پر مشتمل فیصلے میں پاکستان کے خلاف 5اعشاریہ 976 بلین ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔
ٹیتھان کاپر کمپنی نے جرمانے کے نفاذ کے لئے پانچ مختلف ممالک کی عدالتوں سے رجوع کیا۔
نومبر 2019 میں پاکستان نے جرمانے کو چیلنج کیا اور اس کے خاتمے کے لئے کارروائی کا آغاز کیا اور اسے منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کرنے پر عارضی امتناع کی اجازت دی گئی۔
اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق اپریل 2020 میں ویڈیو لنک کے ذریعے اس حکم نامے کی تصدیق کے لئے سماعت ہوئی۔
مزید پڑھیں: ریکو ڈک کیس پر امریکی اخبار کی رپورٹ