واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو کے دوران یہ انکشاف کیا کہ وہ 2017 میں شام کے صدر بشار الاسد کو مروانا چاہتے تھے لیکن اْس وقت کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایسا کرنے سے روک دیا۔
ایک انٹرویو میں امریکی صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ میں شامی صدر بشار الاسد کو راستے سے ہٹا دینا چاہتا تھا جس کیلئے منصوبہ تیار تھا لیکن کم ہمت وزیر دفاع جیمز میٹس آڑے آگئے اور ہم اس پر عمل درآمد نہیں کراسکے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے صدر بشارالاسد کو قتل کرنے کا انکشاف سابق وزیر دفاع جیمز میٹس کو نیچا دیکھانے کیلئے کیا، صدر ٹرمپ آئے دن اپنے بیانات میں جیمز میٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
یہ وہی جیمز میٹس ہیں جب انہیں وزیر دفاع مقرر کیا گیا تھا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے زمین و آسمان کی قلابیں ملاتے ہوئے انہیں ”عظیم آدمی“ کے طور پر سراہا تھا۔
اپریل 2017 میں شام کے صدر پربشارالاسد پر کیمیائی حملوں کے الزامات سامنے آنے پر صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کو چاہیے کہ وہ بشار الاسد پر حملہ کرکے قتل کردیں۔