لاہور : موٹروے اجتماعی زیادتی کے کیس میں شریک ملزم شفقت کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا،تیسرے ملزم اقبال عرف بالا مستری کو بھائی سمیت چیچہ وطنی سے گرفتار کرلیاگیا ۔
شریک ملزم شفقت کو گذشتہ روز دیپالپور کے نواح میں واقع ایک گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتاری کے بعد سی آئی اے کی ٹیم نے اسے لاہور پہنچایا تھا۔ ملزم نے پولیس تحویل میں جرم کااعتراف کیا تھا جبکہ ملزم کا ڈی این اے بھی میچ ہوگیا تھا۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں ملزم نے بتایا تھاکہ واقعے کی رات ملزم عابد نے اسے فون کیا تھا اور وہ واقعے کے وقت شراب پی رہا تھا۔ تیسرا ساتھی بالا مستری بھی وہاں موجود تھا لیکن واقعے سے قبل ہی وہ واپس آگیا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ بالا مستری کے جانے کے بعد وہ اور عابد علی رکشہ کرائے پر لے کر موٹر وے سے لنک روڈ پر پہنچے۔
شفقت علی کے مطابق جب اس نے موٹر وے پر کار دیکھی تو وہ مدد کرنے کی نیت سے وہاں پہنچا۔ تاہم جب کار کے اندر موجود عورت نے باہر آنے سے انکار کیا تو عابد نے کار کا شیشہ توڑ دیا۔
ملزم کے مطابق خاتون گاڑی کا شیشہ توڑنے کے بعد بھی اپنی کار سے باہر نہیں آئی۔ شفقت علی نے بتایا کہ انہوں نے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی جس کے بعد وہ نقدی اور زیورات لے کر فرار ہوگئے۔
مزید پڑھیں:لاہور موٹروے پر زیادتی، خاتون کی حالت دیکھنے والے بھی رو پڑے