پاکستان کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے جنسی زیادتی اور قتل کے مقدمات پرردِ عمل دیتے ہوئے ایسے ملزمان کو زندہ رکھ کر نشانِ عبرت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بچوں اور بڑوں کے ساتھ جنسی زیادتی، لوٹ مار اور قتل و غارت کے واقعات پر ٹی وی، فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں بھی شدید احتجاج کیا جارہا ہے ، اداکارہ بشریٰ انصاری نے لاہور موٹر وے زیادتی کیس پر ردِ عمل دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹا گرام کو استعمال کیا۔
انسٹا گرام پر اپنے پیغام میں اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ جنسی زیادتی کے مجرموں کو پھانسی پر لٹکانے کی بجائے زندہ رکھا جائے۔ ایسے لوگوں کے ہاتھ پاؤں اور جنسی اعضاء کو کاٹ کر ان کے بغیر زندہ رہنے پر مجبور کردینا چاہئے۔
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ یہ لوگ خواتین کی زندگی برباد کردیتے ہیں، جب ان کی جنسی صلاحیت ختم کردی جائے گی، ہاتھ پاؤں توڑ دئیے جائیں گے تو یہ عبرت کا نشان بن جائیں گے۔انہیں عبرت کا نشان بنا کر دیگر لوگوں کیلئے مثال قائم کرنا ہوگی۔
اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ خواتین کو جو درد جنسی زیادتی، ریپ یا تیزاب گردی سے ہوتا ہے، جنسی زیادتی کے مجرموں کو بھی ایسا ہی درد ہونا چاہئے۔ ایسی ہی تکلیف ہونی چاہئے جو جنسی زیادتی (اور قتل) کے بعد مرنے والے بچوں کے والدین کو محسوس ہوتی ہے۔ جب تک دردناک سزائیں نہ دی جائیں، جرائم جاری رہیں گے۔
https://www.instagram.com/p/CFEGUS9hkmu/
یہ بھی پڑھیں: ڈراموں میں کی گئی محنت پر مذاق تکلیف دہ ہے۔بشریٰ انصاری