اسلام آباد: میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاجنہیں قابض انتظامیہ نے گزشتہ سال غیر قانونی طورپربھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے مسلسل گھر میں نظربند کررکھا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید فیض نقشبندی سے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ عمر فاروق کشمیر کے میر واعظ بھی ہیں اور انہیں انکی مذہبی، سماجی اور سیاسی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنا انتہائی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کے بارے میں اقوام متحدہ نے متعدد قراردادیں منظور کررکھی ہیں اور یہ تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر اب بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام طویل عرصے سے جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی ان قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔سید فیض نقشبندی نے کہاکہ علاقائی امن اور سلامتی کے لئے بھارت ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے جبری گرفتاریاں، دوران حراست گمشدگیاں اور جعلی مقابلے روز کا معمول بن چکے ہیں اور مختلف جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار ابتر ہے۔
انہوں نے کہاکہ مختلف بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طورپرنظربند حریت رہنماء مسرت عالم بٹ،محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ،آسیہ اندرابی اور دیگر کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق۔
سید فیض نقشبندی نے عالمی ریڈ کراس اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا کا خود جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں بھارت اور مقبوضہ کشمیر بھیجیں۔