آر ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز شہریوں کو لوٹنے میں مصروف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آر ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز شہریوں کو لوٹنے میں مصروف
آر ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز شہریوں کو لوٹنے میں مصروف

راولپنڈی:راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کی مبینہ ملی بھگت سے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے سادہ لوح شہریوں سے لاکھوں روپے ہتھیا لئے، آر ڈی اے غیر قانونی سوسائٹیوں کے خلاف موثر کارروائی، مقدمات کے اندراج اور گرفتاریوں کی بجائے محض نوٹس بھیجنے تک محدود۔

آر ڈی اے حکام تاحال قانونی و غیر قانونی سوسائٹیوں کے تازہ اعدادو شمار جمع نہ کر سکے،ذرائع کے مطابق اس وقت آر ڈی اے کے پاس موجود فہرستوں کے مطابق پوٹھوہارٹاؤن میں 79اور میونسپل حدود میں 46 غیر قانونی سوسائٹیاں ہیں۔

جن میں میں بلیوورلڈ سٹی، کینال ہوم، اقرا سٹی، مویدہ سٹی، جناح ٹاؤن،سنگر ٹاؤن، جنجوعہ ٹاؤن، حمزہ ٹاؤن، خیابان قائد، خیابان ملت،ائیرپورٹ ٹاون، پی ڈبلیوڈی، اسلام آباد ریذیڈنشیاسمیت دیگر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق سوسائٹیوں کے ہاتھوں لٹنے والے عوام کی شکایات پر آر ڈی اے حکام وقتی طور پر کارکردگی ظاہر کرنے کے لئے کسی کو بھی نوٹس کے اجرا، مرکزی دروازہ توڑنے یا معمولی نوعیت کی کارروائیاں کر کے خاموش ہو جاتے ہیں۔

اس ضمن میں گزشتہ روزآر ڈی اے کمپلیکس میں پریس کانفرنس کے دوران چیئر مین آر ڈی اے طارق مرتضیٰ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے متعلق سوالوں کے جواب گول کر گئے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ای خدمت سینٹر کے تحت گزشتہ2ماہ میں کتنی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو این او سی جاری کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ گزشتہ 2ماہ میں کسی سوسائٹی کی طرف سے این او سی کے لئے درخواست ہی نہیں دی گئی۔

جب ان سے پوچھا گیا ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی اپنی مارکیٹنگ کے لئے ترکی کے مشہور ڈرامے ارطغرل غازی کے ہیرو کو اپنا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر کے سادہ لوح عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے تو انہوں نے کہا کہ اس سوسائٹی کے خلاف ہم نے مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پہلے ہی اس سوسائٹی کے خلاف ہم ہائی کورٹ میں مقدمہ کی پیروی کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ان سے سوال کیا کہ اس سوسائٹی کا نام بتا دیں تو انہوں نے نام بتانے کی بجائے کہا کہ میں اسی سوسائٹی کا کہہ رہا ہوں جس کے متعلق آپ نے سوال کیا ہے۔

انہوں نے کہا جو سوسائٹی ہماری چیک لسٹ اور مطلوبہ معیار پر پوار اتر کرتمام قانونی تقاضے پورے کرتی ہے اسے این او سی جاری کیا جاتا ہے اس کے علاوہ تمام سوسائٹیاں ہم پہلے ہی غیر قانونی قرار دے چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے شہریوں کے حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

Related Posts