کراچی:محکمہ کو آپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی کے سابق رجسٹرار سہیل انور بلوچ نے عہدے سے ہٹائے جانے کے سرکاری احکامات کے باوجود مبینہ بھاری رشوت کے عوض غیر قانونی طور پر پلاٹوں کی ٹرانسفر جاری رکھی ہوئی ہے۔
رجسٹرار کو آپریٹو ہاؤسنگ کا چارج چھوڑنے کہ بعد بھی کار سرکار میں مداخلت کررہے ہیں جو سنگین جرم ہے۔کیوں کہ 2 نومبر کو رجسٹرار سہیل انور بلوچ کا تبادلہ ہوگیا تھا اور 3 نومبر کو لاکھوں روپے لیکر سوسائٹی میں ٹرانسفر کرنا غیر قانونی عمل ہے۔
سہیل انور بلوچ روز انہ کی بنیاد پر لاکھوں کی کرپشن کرتے تھے جس کے باعث ڈپارٹمنٹ نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جانے کے بعد بھی موصوف نے کرپشن نہ چھوڑی۔
سہیل انور بلوچ نے پیلی بھیت کو آپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی کو ٹرانسفر کرکے مبینہ طور ہر ایک لاکھ وصول کر لیے۔ چارج چھوڑنے کہ بعد بھی محکمہ کوآپریٹو کے کاموں میں مصروف ہیں، جو غیر قانونی عمل ہے۔ اس حوالے سے سیکرٹری ڈپارٹمنٹ اختر عنایت بھرگڑی بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
پیلی بھیت کو آپریٹو سوسائٹی میں سنگین گھپلوں اور سابق رجسٹرار کی مداخلت پر محکمے کے عملے اور افسران نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سہیل بلوچ کی من مانیوں کا سخت نوٹس لیں اور ان کی طرف سے کی گئی ٹرانسفرز کو کالعدم قرار دیا جائے۔