راولپنڈی:حالیہ بارشوں سے میٹرو ٹریک آثار قدیمہ کامنظر پیش کرنے لگا، جگہ جگہ لیکچ آبشاروں کا منظر پیش کر رہی ہیں،جس کی وجہ سے مری روڈ کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے،میٹرو ٹریک کے نیچے سے گزرنے والے پیدل شہری موٹر سائیکل سوار اور گاڈی والے سخت پریشان ہوتے ہیں۔
میٹرو ٹریک کا کوئی والی وارث نہیں،پہلے ہی ناقص تعمیر کی وجہ سے پورے ٹریک کا کوئی بھی ایسا حصہ ایسا نہیں جو لیک نہ ہو، بارشوں کے موسم میں جگہ جگہ مری روڈ پر آبشاریں چل رہی ہوتی ہے۔
میٹرو ٹریک کے نقاصی آب،سیوریج سسٹم انتہائی ناقص ناکارہ ہے،اکثر ڈرینج پائپ پرنالے ٹوٹے ہوئے ہیں اور ان کا پانی مری روڈ پر گرتا ہے، تعمیر کے تھوڑے عرصہ بعد ہی میٹرو ٹریک آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔
ظہیراحمداعوان چیئرمین سٹیزن ایکشن کمیٹی نے میٹرو ٹریک اور مری روڈ کے اطراف دورے کے موقع پر نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا کرپشن اور کمیشن کی وجہ سے میٹرو کی تعمیر انتہائی ناقص ہوئی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اروبوں روپے کا نقصان ہوا۔
اب اس کی مینٹننس مناسب دیکھ بحال نہیں ہو رہی، جس کی وجہ سے آہستہ آہستہ میٹرو ٹریک خستہ حالی کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتے ہیں کہ میٹرو ٹریک کی مینٹننس کی جائے اور باقاعدہ دیکھ بحال کیلئے کمیٹی قائم کی جائے۔