راولپنڈی: کراچی اور اندرون سندھ کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے متعدد علاقے زیرآب آگئے اور مختلف علاقوں میں پانی کے اوور فلو کے باعث ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔
کراچی میں سیلابی صورتحال سے متاثرہ افراد کی امداد کے لئے آرمی فلڈ ایمرجنسی کنٹرول سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔ ضروری طبی نگہداشت کی فراہمی کے لئے ڈسٹرکٹ سنٹر گلبرگ، لیاقت آباد اور نیو کراچی میں میڈیکل کیمپ قائم کیا گیا۔
کراچی اور حیدرآباد کے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔ کراچی میں 36 سے زائد سائٹوں کو پانی بند کرنے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔مختلف علاقوں میں سیلاب متاثرین میں 10000 سے زائد افراد کو کھانا تقسیم کیا گیا۔
آرمی انجینئرز نے پانی کے بہاؤ سے بچانے کے لئے مختلف مقامات پر بند باندھ دیئے، فوج کے جوانوں نے قائد آباد کے قریب ملیر ندی کے قریب امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
اس کے علاوہ پاکستان آرمی کے انجینئر کشتیوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں پاک بحریہ کے ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے پاک بحریہ ڈائیورس کے ساتھ شاہ فیصل ٹاؤن اور کورنگی کراسنگ ایریا سے دو افراد کی لاشیں برآمد کیں۔
پاکستان نیوی کے ہیلی کاپٹر نے کورنگی کراسنگ، قائد آباد (ملیر ندی)، اور گوٹھ شفیع محمد کی فضائی نگرانی کی۔ حیدرآباد لطیف آباد میں امدادی اور میڈیکل کیمپ قائم کیا گیا ہے۔ متاثرہ آبادی کو کھانا مہیا کیا گیا۔