نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں اقرباء پروری ، من پسند افسران اہم عہدوں پر تعینات

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NHA issued tenders for Disqualified company

اسلام آباد: نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی انتظامیہ کی طرف سے درجنوں سینئر ترین ملازمین و افسران کو نظرانداز کرکے اپنے منظور نظر ملازمین و افسران کو اہم سیٹوں پر تبادلہ کرتے ہوئے اضافی چارج سونپے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

گزشتہ روز انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں جونیئر ترین اکاؤنٹ اسسٹنٹ کو سپرنٹنڈنٹ کے عہدے کا اضافی چارج سونپتے ہوئے اہم شعبہ اکاؤنٹ بجٹ میں تبادلہ کر دیا گیا،ادارے کے سینئر ملازمین کی مسلسل حق تلفی کئے جانے پر ان میں شدید بددلی پھیل گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق این ایچ اے انتظامیہ کے منظور نظر متعدد افسران و ملازمین عرصہ دراز سے اہم سیٹوں پر براجمان ہیںجن کا تبادلہ ہو بھی جائے تو وہ اپنے اثرورسوخ سے تبادلہ رکوا لیتے ہیں۔

گزشتہ روز این ایچ اے انتظامیہ نے گریڈ 14اور 16کے پانچ ملازمین کا تبادلہ کیا اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔18 اگست 2020ء کو جاری آفس آرڈر نمبر 22(2)Admn (P-2)/NHA/20-1746 کے مطابق گریڈ سولہ کے افضل حسین، گریڈ سولہ کے محمد یونس، گریڈ سولہ کے واجد حسین شاہ، گریڈ 14کے محمدجہانزیب جمال اور گریڈ 14کے محمدعلی کا تبادلہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تبادلے کے اس آرڈر میں اکاؤنٹ اسسٹنٹ جہانزیب جمال بھی شامل ہیں جنہیں بدستور ایک ہی سیکشن میں دس سال گزارنے پر آٹھ ماہ قبل انتظامیہ نے تبادلہ کر دیا تھاتاہم اب موصوف کا تبادلہ نہ صرف ایک بار پھر شعبہ اکاؤنٹ بجٹ میں کر دیا گیا ہے ۔

درجنوں سینئر ملازمین کی حق تلفی کرتے ہوئے انتظامیہ نے انہیں سپرنٹنڈنٹ کا اضافی چارج بھی سونپ دیا ہےجس پر این ایچ اے میں عرصہ دراز سے فرائض سرانجام دینے والے سینئر ملازمین میں شدید بددلی پھیل گئی ہے۔

مزید پڑھیں:سی ڈی اے اسپورٹس ونگ سے کھلاڑیوں کے تبادلے کا اقدام چیلنج

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ این ایچ اے انتظامیہ نے چند ماہ قبل 88 ملازمین و افسران کے بھی تبادلے کے احکامات جاری کئے تھے جن میں سے 44 سے زائد ملازمین و افسران تاحال سابقہ سیکشن اور سیٹوں کے مزے لوٹ رہے ہیں جبکہ انتظامیہ اپنے ہی آڈر پر عملدرآمد کرانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

Related Posts