اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ کے سینئر رہنماء شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا طریقہ کار اپوزیشن والوں کی طرح ہے،آج بھی کنٹینرز پر چڑھے ہوئے ہیں، اشرافیہ ان کے پیچھے بیٹھی ہے جن سے کوئی نہیں پوچھ سکتا۔
تحریک انصاف نے سی پیک پرالزامات لگائے،حکومت سی پیک پردھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکی، ایوزیشن کو دیوار سے لگایا جارہاہے پوری قوم یہ تماشا دیکھ رہی ہے، چینی، آٹا بحران کے بعد بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، حکومتی وزیر خود پوچھ رہے ہیں گندم کہاں گئی۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ ہوا،لوگ پرانے پاکستان کیلئے ترس رہے ہیں۔شہباز شریف پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد خواجہ آصف،شاہد خاقان عباسی،مفتاح اسماعیل،احسن اقبال،خواجہ سعد،خرم دستگیر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں جو تاریخی ترقیاتی اور پاکستان کے عوام کے خوشحالی کیلئے جو منصوبے مکمل ہوئے اس کی مثال نہیں ملتی،ہزارہ موٹر وے اور ملتان سکھر موٹر وے کا منصوبہ ہمارا ہی ہے،ان موٹرویز کے ذریعے لوگ منٹوں میں فاصلے طے کرتے ہیں۔
اس حکومت نے سی پیک کا مذاق اڑایا،اسمبلی کے فلور پر سی پیک کے خلاف الزامات لگائے۔ انہوں نے کہاکہ ایکسپورٹ میں بھی اضافہ نہ ہوسکا،پاکستان کی تاریخ میں دوسری مرتبہ جی ڈی پی کی گروتھ نیگٹو میں آگئی ہے،آج بھی حکومت کا طریقہ کار اپوزیشن والوں کی طرح ہے۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی دور پنجاب میں ادویات مفت کردی گئی تھی، اس حکومت نے وہ ختم کردیں،کینسر کی مریضوں کو فری ملنے والے ادویات کوبھی بند کردیا۔ انہوں نے کہاکہ عامی آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
لوگ اب پرانے پاکستان کیلئے ترس رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا مگر ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ آج چینی کی قیمت سو روپے سے اوپر چلی گئی،آج چینی ایمپورٹ کی جارہی ہے،تاریخ میں پہلی بار گندم کی فصل آتے ہی آٹے کا بحران آگیا۔