سکھر: احتساب عدالت نے ذرائع آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ پر فردِ جرم مؤخر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت احتساب عدالت سکھر میں معزز جج فرید انور قاضی نے کی جس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ ، سندھ کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ اور دیگر ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ نیب کو خورشید شاہ اور دیگر ملزمان کے خلاف ثبوت اکٹھے کرنے کیلئے وقت درکار ہے، اِس لیے فردِ جرم مؤخر کی جائے۔ عدالت نے نیب کی درخواست قبول کر لی۔
معزز عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 8 ستمبر تک مؤخر کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ نیب کا ادارہ ان کے خلاف ریفرنس رجسٹر کرنے میں ناکام رہا۔
گفتگو کے دوران پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ 12 ماہ گزر گئے، نیب ریفرنس قائم نہ کرسکی۔ میرے خلاف بدعنوانی کے جتنے بھی کیسز قائم کیے گئے ہیں سب کے خلاف جنگ جاری رکھوں گا۔ واضح رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی 2 بیگمات، 2 بیٹوں اور 1 رشتہ دار کو بھی نامزد کیا ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلزپارٹی کے رہنماء خورشید شاہ کے اہل خانہ ، صوبائی وزیر اویس قادر اور دیگر ملزموں کی ضمانت کو چیلنج کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
نیب کی جانب سے قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کی دو بیگمات اور دیگر ملزمان کی ضمانت کے اقدام کو 3 ماہ قبل چیلنج کیا۔
مزید پڑھیں: خورشید شاہ کے اہل خانہ اور اویس قادر کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج