ٹک ٹاک نے صدر ٹرمپ کے پابندی لگانے کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹک ٹاک نے صدر ٹرمپ کے پابندی لگانے کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا
ٹک ٹاک نے صدر ٹرمپ کے پابندی لگانے کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

نیویارک: سماجی رابطے کی ایپ ٹک ٹاک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت امریکا نے چینی ملکیت کی حامل ایپ پر پابندی عائد کی۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ایپ ٹک ٹاک نے آج ایک بیان جاری کیا جس کے مطابق کمپنی ٹرمپ انٹظامیہ سے شدید نوعیت کے اختلافات رکھتی ہے تاہم ایک سال تک ٹک ٹاک نے مسئلے کے تعمیری حل کیلئے اپنی کاوشیں اور جدوجہد جاری رکھی۔

ٹک ٹاک کے جاری کردہ بیان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے حقائق پر کوئی توجہ نہ دیتے ہوئے ضابطے کے طریقہ کار کو اختیار نہیں کیا اور کوشش کی کہ نجی کاروبار میں اپنے طور پر مداخلت کرے جبکہ ٹک ٹاک چاہتا ہے کہ قانون کی حکمرانی برقرار رہے۔

جاری کیے گئے بیان کے مطابق ٹک ٹاک کے پاس عدالتی نظام کے ذریعے ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کو چیلنج کرنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہا۔ لہٰذا ٹک ٹاک نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے ہفتے صدر ٹرمپ کے حکم کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل  امریکی صدر نے چین کی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان کردیا جس پر امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا  کہ یہ سروس چینی خفیہ اداروں کا ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے۔

امریکی عہدیداروں اور قانون سازوں نے انتہائی مشہور ویڈیو پلیٹ فارم کو حالیہ ہفتوں میں چین کی جانب سے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے پر خدشے کا اظہار کیا لیکن ٹک ٹاک نے چینی حکومت سے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کی۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر  نے ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان کردیا

Related Posts