خالد مقبول صدیقی سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ایم کیو ایم پاکستان کی شدید مذمت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جماعتِ اسلامی کا دھرنا
(فوٹو: آن لائن)

کراچی: سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے سینئر مرکزی رہنما و کنوینر خالد مقبول صدیقی سے سندھ حکومت نے سیکیورٹی واپس لے لی جس کی ایم کیو ایم (پاکستان) نے شدید مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سابق وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کو واپس بلا لیا جس پر ایم کیو ایم (پاکستان) کی رابطہ کمیٹی سندھ حکومت سے ناراض نظر آتی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی رابطہ کمیٹی  نے سیکیورٹی واپس لینے کے اقدام کو سندھ حکومت کا متعصبانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات کی آڑ میں تعصب برتا جارہا ہے۔

ایم کیو ایم (پاکستان) نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی شہرِ قائد کے باسیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں اور مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کرتے ہیں جو سندھ حکومت کو قبول نہیں۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر کی سیکیورٹی واپس لینے کے بعد اگر ہمارے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی زندگی کو کوئی خطرہ ہوا تو اس کی ذمہ دار سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی ہوگی۔ متعصبانہ اقدام کا نوٹس لینا ضروری ہے۔

خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی واپس لیے جانے پر رابطہ کمیٹی نے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سابق وفاقی وزیر کی سیکیورٹی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ 

یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت صرف دعووں تک محدود رہی، خالد مقبول صدیقی

Related Posts