کراچی:سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے سینئررہنمافردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں نفرت کی سیاست کیخلاف ہیں، لسانیت کی بنیاد پر سیاست نہیں کریں گے،پچھلے تین چار دن سے کراچی کے حوالے سے حکومت اور ایم کیو ایم کا بیان آیا ہے، موضوع اہم ہے اور اس کا تعلق سندھ کے مستقبل سے ہے۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مراد علی شاہ کی مذمت کرتا ہوں کیونکہ چیف منسٹر ہوتے ہوئے ایک شخص ایسے لفظ استعمال کرے جو انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کیے ہیں۔ یہ پھر سندھ میں نفرت کی بنیاد ڈال رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا کریڈٹ لیتی ہے کہ نفرتیں ختم کرنے والے ہم تھے ہم واحد جماعت ہیں جس میں ہر زبان کا شخص ملے گا۔
زرداری نے ایک بڑی پارٹی کو چھوٹی سی تنظیم بنا دیا، پیپلز پارٹی نے تفرقہ ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ لوگ بلک رہے ہیں رو رہے ہیں، کراچی، حیدرآباد، سکھر کے لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ ان سے بدلہ لے رہے ہیں۔
12سال گزر گئے پینے کا صاف پانی نہیں،کچرا اٹھتا نہیں ہے اوراگر وفاق نے ذمہ داری پوری نہیں کی تو وہ بھی ذمہ دار ہے۔میڈیکل اور ٹرانسپورٹ کا نظام دیکھ لیں اس صوبے میں کوئی نظام نہیں ہے۔ 12سال سے سیوریج نظام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کی باقیات ابھی بھی کہیں نہ کہیں نظر آتی ہیں، ایم کیو ایم لندن یا پیپلز پارٹی انہوں نے اداروں کو کیسے تباہ کیا داستان پیش کرنا چاہتا ہوں، کے ڈی اے میں 7ہزار ملازمین ہیں۔ 5سوملازمین سے چلا سکتا ہوں۔
کے ایم سی کا بھی یہی حال ہے۔میئر کراچی کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ دفاتر میں 14-14 ہزار کی مشینیں لگا لے۔واٹر بورڈ کا بھی یہی حال ہے کوئی نظام نہیں،سندھ حکومت ایک پبلک ٹرانسپورٹ کا منصوبہ نہیں بنا دے سکی۔ سندھ سالڈ ویسٹ پورے صوبے میں کہیں کوڑا نہیں اٹھا سکی۔