اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) میں کرپشن کی انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، رپورٹ پر ایکشن لیتے ہوئے آئیسکو حکام نے 112 ملازمین کی تبدیلی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئیسکو میں سینکڑوں جعلی میٹرز، ٹرانسفارمرز اور ایل ٹی وی کی خرید و فروخت سمیت دیگرمیگا کرپشن پر پیپکو میں ہونے والی انکوائری رپورٹ جاری کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ ایک آسامی 5 سے 20 سال تک بیٹھے ہوئے ملازمین ہی بدعنوانی کی جڑ ہیں۔
انکوائری رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ ڈرائیور سے لے کر ڈائریکٹرز تک سب کو تبدیل کر کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جس پر ایکشن لیتے ہوئے آئیسکو نے ابتدائی طور پر 112 لائین مین، میٹر ریڈرز اور ڈرائیورز تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئیسکو میں اربوں روپے کی بدعنوانی پر ابتدائی طور پر پیپکو نے انکوائری رپورٹ جاری کی جس میں انہوں نے آئیسکو اور متعلقہ وزارت سے سفارش کی کہ کرپشن کی اصل جڑ وہ لوگ ہیں جو کہ ملازمت پر بھرتی سے لے کر اب تک ایک ہی جگہ تعینات ہیں۔
رپورٹ کے نتیجے میں آئیسکو حکام نے ابتدائی طور پر 112 ملازمین کو تبدیل کر دیا جن میں لائن مین بشارت علی خان، وحید فاروق، اظہر محمود، محمد رفیع، مسکین علی، شاہ ریاست اور دیگر شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئیسکو نے ہیڈ کوارٹر میں موجود افسروں کو تحفظ دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کے تبادلے نہیں کیے جائیں گے۔
دوسری جانب ایف آئی اے میں میگا کرپشن کے مقدمات اور زیر التواء انکوائری کے خلاف بھی عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا گیا تاکہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بوگس میٹر اسکینڈل، آئیسکو چیف کے پسِ پردہ حقائق سامنے آگئے