سندھ حکومت عوام کے پیسوں سے مخصوص لوگوں کی پرورش کررہی ہے، خرم شیر زمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایس بی سی اے مال بنانے والی اٹھارٹی بن چکی ہے، خرم شیر زمان
ایس بی سی اے مال بنانے والی اٹھارٹی بن چکی ہے، خرم شیر زمان

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے ریمارکس سندھ حکومت کی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہیں۔چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعدسندھ حکومت کے وزراء کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے۔

سندھ حکومت اپنی کارکردگی کا جواب اب چیف جسٹس کو دے۔سندھ حکومت عوام کے پیسے سے مخصوص لوگوں کی پرورش کررہی ہے۔سندھ حکومت سندھ کی عوام کے لیے دشمن ثابت ہوچکی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی سیکریٹریٹ ”انصاف ہاوس“ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ نیب پر چیخنے والے پرچی والے چیئرمین اب چیف جسٹس کے ریمارکس پر اپنا منہ کھول کر دکھائیں۔سندھ حکومت عدالت کے سوائے کوئی کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔

سندھ حکومت کی نااہلی اور ناکامی کے قصے دنیا بھر میں گونج رہے ہیں۔چیف جسٹس ہی سندھ کے نالائق حکمرانوں سے عوام کو چھٹکارا دلاسکتے ہیں۔خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ12سال مسلسل سندھ پر حکمرانی کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی نے سندھ کے عوام کو ایک منصوبہ تک نہیں دیا۔

سندھ حکومت کو اگر کارکردگی دیکھنی ہے تو دیگر صوبوں کی حکومت سے سیکھے۔ بی آر ٹی منصوبے کے آغاز نے اپوزیشن کی تنقید کو بری طرح دفن کردیا ہے۔کے پی کے، پنجاب، اسلام آباد میں میٹرو، بی آرٹی سروس جبکہ سندھ میں اجرک کے نمبر پلیٹ اور ماسک بنائے جارہے ہیں۔

بلاول زرداری اپنے ہمنواؤں کے ہمراہ پشاور بی آر ٹی کا دورہ کریں۔اورینج لائین سے لیکر نیلی پیلی بسوں کے نام پر سندھ کی عوام کو چونا لگایا گیا۔دیگر صوبے دن بدن ترقی کررہے ہیں جبکہ سندھ موئن جو دڑو بنتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ شروع کرنے پر وزیراعظم اور کے پی حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔بی آر ٹی میں استعمال کردہ بسوں کے کرایہ عوام کی استطاعت کے مطابق ہیں۔آج سیاسی ناقدین کو ملک کے منصوبوں پر فخر کی بجائے تکلیف ہورہی ہے۔

Related Posts