طاقتور ممالک کی خاموشی بھارت کا حوصلہ مزیدبڑھا رہی ہے، سردار مسعود خان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اہل پاکستان فرانس اور بھارت کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں‘صدر آزاد کشمیر
اہل پاکستان فرانس اور بھارت کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں‘صدر آزاد کشمیر

مظفرآباد:آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے آسٹریلیا کی نیو ساؤتھ ویلنر پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لانے کی تحریک کا خیر مقدم کرتے ہوئے تحریک کے محرک ڈیوڈ شو برج اور دیگر اراکین پارلیمان پر زور دیا ہے کہ وہ آسٹریلیا کی حکومت کوجموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت اور مقبوضہ ریاست میں بھارتی حکومت اور قابض فوج کے انسانیت کے خلاف جرائم پر بولنے پر مجبور کریں۔

آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمیشن کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا ایک سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آسٹریلیابحرالکاہل خطہ کا ایک اہم ملک ہے جو کشمیر میں ہونے والے واقعات سے لا تعلق نہیں رہ سکتا ہے۔

ویبی نار سے صدر آزاد کشمیر کے علاوہ آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر بابر امین، ڈپٹی ہیڈ آف مشن عامر احمد اتوزئی، آسٹریلیا کی سابق سینیٹر لی ریننن، آسٹریلیا کی نیوساوتھ ویلیز قانون ساز کونسل کے رکن ڈیوڈ شو برج، اے این یو یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر کلاڈ ریکسٹس،اور ڈائریکٹر سنٹر فار مسلم اسٹیٹس اینڈ سو سائیٹر پروفیسر سمینہ یاسمین نے بھی ویبی نار سے خطاب کیا۔

صدر سردار مسعود خان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالیہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات سے پوری دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہیے کیونکہ بھارت جو کچھ مقبوضہ علاقے میں کر رہا ہے وہ انسانیت اور انسانی اقدار کے خلاف کھلی جنگ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں نہتے اور بے گناہ انسانوں پر جو مظالم ڈھا رہا ہے اُس سے اگرچہ دنیا بڑی حد تک آگاہ ہے لیکن دنیا کے کئی اہم ممالک اپنے سیاسی، اسٹرٹیجک اور معاشی مفادات کی وجہ سے خاموش ہیں اور وہ بھارت خلاف لب کشائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت دیدہ دلیری سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق، بین الاقوامی انسانی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے دنیا کے با اثر اور طاقتور ممالک کی خاموشی بھارت کا مذید حوصلہ بڑھا رہی ہے۔

صدر سردار مسعود خان نے ویبی نار کے شرکاء کو جموں و کشمیر کی تحریک آزادی کی تاریخ اور پس منظر سے آگاہ کرتے ہوئے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح بھارت نے غیر قانونی طور پر گزشتہ سال مقبوضہ ریاست پر نو لاکھ فوج کی مدد سے حملہ کر کے 80 لاکھ شہریوں کو اپنے گھروں میں محصور کر دیا۔

ریاست میں دو حصوں میں تقسیم کر کے اہلیان کشمیر کی مرضی و منشا کے بغیر اسے دہلی کے ماتحت کر دیا اور مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کے لیے غیر ریاستی بھارتی شہریوں کو لا کر آباد کر رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت کے ان غیر قانونی ہتھکنڈوں پر صدائے احتجاج بلند کرنے والے شہریوں پر انسانی سوز مظالم ڈھائے جاتے ہیں، کالے قوانین کے تحت اُن پر مقدمات قائم کر کے گرفتار کیا جاتا ہے۔

Related Posts