اسلام آباد :وفاقی ترقیاتی ادارہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ پلاننگ میں بدانتظامی اور کرپشن کے باعث شہر اقتدار میں گھر بنانے والوں کے ساتھ ٹیکنیکل کرپشن کا سلسلہ جاری ہے ۔
پارکس گرین ایریا سکول قبرستان سمیت دیگر سہولیات کے پلاٹس صرف نقشے پر موجود ہوتے ہیں جبکہ چند ایک سوسائٹیز کے خوش قسمت الاٹیز کو یہ سہولیات میسر آتی ہیں ،ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ خریدنے والے لا عالم ہیں ۔
اول تو سی ڈی اے پلاننگ ونگ میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کی معلومات مخفی رکھی جاتی ہے تاکہ ہاؤسنگ سوسائٹیز غیر قانونی تشہیر سے مارکیٹ سے پیسہ اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوجائیں اگر اکا دکا انکوائری ہو بھی جائے تو مال سمٹ کر معاملہ دبا دیا جاتا ہے ۔
وفاقی دارالحکومت کے زون فور میں سو سے زائد غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز لوٹ مار میں مصروف عمل ہیں جبکہ چند ایک ہاؤسنگ سوسائٹی بااثر لینڈ مافیا کی ہیں جن میں بحریہ انکلیو،پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی ،اسلام آباد ماڈل ٹاؤن ،غوری ٹاؤن سمیت کئی ایسی سوسائٹیز ہیں جن کا سی ڈی اے کی جانب سے مشروط ایل او پی اور مشکوک این اوسی جاری کیا گیا ہے جس کے باعث کئی پیچیدہ کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔
بنیادی طور پر سی ڈی اے پلاننگ میں بیٹھے افسران پی ٹی آئی کی ایک اہم شخصیت کے پروجیکٹ پارک ویو سٹی کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ دیگر ہاؤسنگ پروجیکٹس جو بے نامی جائیدادوں سے بھرے پڑے ہیں سی ڈی اے کے کرپٹ افسران قوانین میں توسیع غیر سے ممکنہ معاونت سے مال بٹورتے ہیں۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد میں کالا دھن جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لگانے کا انکشاف