ہماری پارٹی کا منشور رہا ہے کہ کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی،شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ افغان امن عمل کو برقرار رکھے: شاہ محمود قریشی
امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ افغان امن عمل کو برقرار رکھے: شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف معاملے پر قانون سازی کیلئے تعاون مانگا تو اپوزیشن نے کہا بات نیب قانون کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی،اپوزیشن کی ترامیم سے نیب قانون بےمعنی ہوجائے گا،ہماری پارٹی کا منشور رہا ہے کہ کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے غیر ملکی اکاونٹس اور لیگل مدد و اثاثے نیب قانون سے نکال دیئے جائیں،اپوزیشن کے مطابق اگر کوئی شخص نیب سے سزا یافتہ ہوگیا تو پھر بھی اسمبلی رکن بن سکتا ہے،قانون کہتا ہے سزا یافتہ عوامی عہدہ رکھنے والا دس سال نااہل ہوتا ہے۔

چیئرمین نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی ارادہ تھا نہ ہے،ایس ایچ او بکری چوری پر گرفتاری کرسکتا ہے مگر کروڑوں کی کرپشن پر نیب گرفتار نہیں کرسکتا،نیب قانون دس سال آپ کی دو حکومتوں اور ہماری حکومت میں زیر بحث رہا اب دس گھنٹوں میں کیسے اتفاق ہوجائے گا۔

ہم اپوزیشن کی پینتیس ترامیم مان لیتے ہیں تو ایف اے ٹی ایف سے ملنے والی سہولت نہیں لے پائیں گے، وزیراعظم نے صاف کہہ دیا ہے کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، اپوزیشن عمران خان اور حکومت کے لئے نہیں پاکستان کے لئے لچک پیدا کرے،حکومت کا موقف سن کر اپوزیشن ارکان چلے گئے۔ہم راستہ نکالنے کو تیار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایوان جانتا ہے کہ پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ میں آ چکا ہے،پی ٹی آئی کی حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں گیا ہوا تھا،یہ ناکامیوں کی ایک طویل داستان ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کو گرے سے بلک لسک میں دھکیلنا چاہتا تھا،جہاں گیا وہاں بھارت کا سامنا ہوا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ اور پاکستان گرے لسٹ سے باہر آنے کوشش کرتا تھا،عمران خان کی حکومت نے اپنی سفارتکاری سے ان کا راستہ بند کیا،پاکستان کی کوششوں کو فیٹف نے سراہا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کیلئے سازش کررہا ہے تاکہ پاکستان کی معیشت تباہ ہوجائے،پاکستان کی برآمدات ختم ہوجائیں،پاکستان پر سخت ترین پابندیاں عائد کی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سفارتکاری نے اپنے ووٹ اور اصلاحات کے حوالے ے اقدامات کئے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے دوست ممالک پاکستان کیساتھ ہیں،پیرس میں ہونے والے آخری اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فیٹف سفارشات کے حوالے ے وزارت خارجہ اور حماد اظہر کی کوششوں کو سراہتا ہوں،فیٹف سفارشات کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے گیارہ بل پیش کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے 4 بلز پر فوری قانون سازی کرنا ہے،جس کی رپورٹ ایف اے ٹی ایف پلینری کو بھیجی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف یہ سفارشات اپنے اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں پیش کریگی،جس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے مزید شرائط رکھی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی آواز بننے والے تمام افراد کی کوششوں کو سراہتا ہوں،اسپیکر صاحب کی اجازت سے کچھ قانون سازی ایوان میں لائے ہیں،اپوزیشن سے تعاون مانگا ہے،اپوزیشن سے تعاون حکومت کے لیے نہیں پاکستان کے لیے مانگا ہے،چار بلز ایسے ہیں جن پر فورا قانون سازی کی ضرورت ہے،اپوزیشن نے خندہ پیشانی سے قانون سازی پر بات کی ہے۔

Related Posts