کراچی: شہر قائد میں آج ہونے والی طوفانی بارش کے سبب نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، آدھاسے زیادہ شہر بارش کے پانی میں ڈوب گیا، بجلی غائب ہونے سے شہر تاریکی میں ڈوب گیا، بدترین ٹریفک جام سے لاکھوں لوگ سڑکوں پر پھنس گئے، دو روز کے دوران کرنٹ لگنے اور دیوار گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد10 ہوگئی۔
آج شہر قائد کے نصف حصے میں دھواں دار بارش ہوئی جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ شہریوں کو بیک وقت کئی بڑے مسائل کا سامنا کرنا۔ بارش ہوتے ہی شہرکے متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی،سڑکیں پانی میں ڈوب ہوگئیں اور وہاں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور لاکھوں لوگ گھنٹوں پھنسے رہے۔
زیادہ بارش ضلع غربی اور وسطی میں ہوئی جبکہ دیگر اضلاع میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بارش کے بعد اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاون، سعید آباد، لیاقت آباد، کیماڑی، لیاری، ملیر، کورنگی، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر علاقے شدید متاثر ہوئے۔اس کے علاوہ گلستان جوہر کے علاقے میں بھی بارش ہوئی۔
مختلف علاقوں میں بجلی رات گئے تک بحال نہیں ہوسکی۔ بجلی کی بندش سے سب سے زیادہ ضلع وسطی اور غربی کے علاقے متاثر ہوئے۔ دونوں اضلاع کے 70 فیصد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔
نالوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب بارش ابر رحمت کے بجائے زحمت بن گئی اور پانی نالوں کے بجائے سڑکوں پر بہنے لگا، پانی سے ضلع وسطی اور غربی کی سڑکیں ڈوب گئیں جس کے شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور لاکھوں لوگ گھنٹوں جام میں پھنسے رہے۔
سب سے زیادہ ٹریفک جام ضلع وسطی میں ہوا، گجر نالہ بھرنے کے سبب ناظم آباد، لیاقت آباد، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، لسبیلہ اور ملحقہ تمام سڑکوں پر لوگ ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ ناظم آباد سے لیاقت آباد آنے اور جانے والے دو ٹریفک اور ناظم آباد سے لسبیلہ جانے والا ٹریفک بدترین جام کا شکار رہے اور گاڑیاں رینگ رینگ کر چلتی رہیں۔