کراچی : واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ نے کہا ہے کہ واٹربورڈ کے وسائل میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کرکے نظام فراہمی ونکاسی آب میں بہتری لائی جائے گی۔
یومیہ50ملین گیلن سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کرکے اسے صنعتی مقاصدکیلئے استعمال کے منصوبہ پر کام جاری ہے ، واٹربورڈ کی جانب سے گھر بیٹھے واٹر ٹینکروں کے حصول کیلئے تیارکی گئی ایپ کی طرح فراہمی ونکاسی آب کی شکایات کے اندراج کیلئے بھی جدید سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔یہ بات انہوں نے اپنے دفترمیں آئے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی کو ملنے والے پانی اور اس کی تقسیم کی پیمائش کیلئے جدیدٹیکنالوجی کی مدد لی جائے گی ،فراہمی آب کے نظام کو جدید خطوط پراستوار کیا جائے گا ،سندھ حکومت واٹربورڈ سے بھرپور تعاون کررہی ہے۔
واٹربورڈیومیہ 50ملین گیلن پانی کو صاف کرکے صنعتی مقاصدکیلئے قابل استعمال بناکر صنعتوں کو فراہم کرنے کے منصوبہ پر کام کررہاہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پپری پمپنگ اسٹیشن پر روزانہ بجلی ٹرپ ہونے سے فراہمی آب کے مسائل بڑھ گئے ہیں ،اس ضمن میں کے الیکٹرک حکام سے جلد میٹنگ کرکے تحفظات کااظہار کیا جائے گا۔
ادارے کی نجکاری کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے اس کی سختی سے تردید کی انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کی نجکاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،انہوں نے کہا کہ شہریوں کو فراہمی ونکاسی آب کی بہتر سہولیات کی فراہمی واٹربورڈکے مالی استحکام سے مشرو ط ہے ،اس ضمن میں ادارے کی آمدنی میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کیئے جارہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ شہر کے تقریباً تمام علاقوں میں سیوریج کے مسائل کے حل کیلئے بھرپورانداز میں کام جاری ہے ،مزید چندعلاقوں سے موصولہ شکایات دور کرنے کیلئے بھی احکامات دیدیئے گئے ہیں ،چیف انجینئر سیوریج کو ہدایات دیدی ہیں کہ وہ فوری طور پر ایگزیکٹیوانجینئرز کے ساتھ ساتھ اپنے علاقہ کے منتخب نمائندگان کے ساتھ میٹنگ کرکے شہر کے مختلف علاقوںمیںدرپیش سیوریج مسائل کی فہرست مرتب کرلیں۔
مزید پڑھیں: ٹینکر مافیا کی ملی بھگت، کراچی کو پانی سے محروم کیا جانے لگا